دنیا
Time 09 اکتوبر ، 2020

مشی گن کی سیاہ فام گورنر کے اغوا کا منصوبہ ناکام، 13 ملزمان گرفتار

واشنگٹن: امریکی انٹیلی جنس ایجنسی ایف بی آئی نے ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی مشی گن کی سیاہ فام گورنر گریچن وٹمر کو اغوا کرنے کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے 13 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

امریکی میڈیا کے مطابق ایف بی آئی کے ایک مخبر نے جون میں ہونے والے ایک اجلاس میں شرکت کی جس میں مشی گن سے تعلق رکھنے والی ملیشیا نے ریاستی حکومت کو گرانے پر گفتگو کی اور اجلاس میں شریک افراد کا خیال تھا کہ گورنر مشی گن امریکی آئین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہیں۔

گرفتار ملزمان پر عائد الزامات میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا اجلاس میں ملیشیا کے متعدد ممبران کی جانب سے گورنر کو قتل کرنے پر بھی بات کی گئی جب کہ ویڈیو میں ایک ملزم نے کورونا وائرس کے دوران لاک ڈاؤن میں جم (فٹنس سینٹر) کھولنے کے حوالے سے فیصلہ نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یاد رہے گریچن وٹمر کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کرنے پر وبا پر شک کرنے کرنے والوں کے نشانے پر رہی ہیں اور گزشتہ ہفتے ایک جج نے ان کے اقدامات کو ختم کرنے کا حکم نامہ بھی جاری کیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گورنر مشی گن کو اغوا کرنے سے متعلق اجلاس ایک خفیہ زیر زمین مقام پر ہوا اور اجلاس کی کارروائی کو  پوشیدہ رکھنے کے لیے اس میں شریک تمام اراکین کے موبائل فونز لیکر دوسرے کمرے میں رکھ دیے گئے لیکن اس کے باوجود ایف بی آئی کے جاسوس نے انتہائی چالاکی سے اجلاس کی کارروائی ریکارڈ کر لی۔

امریکی حکام کے مطابق گرفتار افراد میں دائیں بازو کی 2 تنظیموں کے ارکان بھی شامل ہیں۔

فوٹو: بی بی سی

گرفتار ملزمان میں سے 6 پر فیڈرل کورٹ نے اغوا کا مرتکب ٹھہرایا ہے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے گورنر گریچن وٹمر کے خلاف بغاوت کے لیے اجلاس بلایا جب کہ دیگر 7 ملزمان پر دہشت گردی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

ایف بی آئی کے مطابق ملزمان کی کوشش تھی کہ 200 کے زائد افراد کو گورنر مشی گن کی سرکاری عمارت کے باہر جمع کر کے عمارت کا گھیراؤ کریں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل اس اقدام کو عملی جانہ پہنایا جائے۔

امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق ملزمان متعدد ریاستوں میں اسلحہ چلانے کی تربیت بھی حاصل کر چکے ہیں اور بوقت ضرورت بم بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

گورنر مشی گن نے اپنے اغوا کے منصوبے میں گرفتار ملزمان کو بگڑے ہوئے افراد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نفرت، تعصب اور تشدد کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

انہوں نے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سفید فام انتہاپسندی کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔

مزید خبریں :