پاکستان
Time 09 اکتوبر ، 2020

این ای ڈی یونیورسٹی نے چاول کی کوالٹی جانچنے والا سافٹ وئیر بنا لیا

فوٹو: بشکریہ ویب بی 

کراچی کی این ای ڈی یونیورسٹی کے طالب علموں نے  پاکستان کا پہلا آرٹیفشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) پر مبنی سافٹ وئیر تیار کیا ہے جو چاولوں کی کوالٹی کی جانچ کرتا ہے۔

یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس (این سی اے آئی) کے تیار کردہ اس سافٹ وئیر کا نام ’رائس کوالٹی اینالائزر‘ رکھا گیا ہے جو کہ مشین لرننگ کے ذریعے چاولوں کی 7 خصوصیات بتاتا ہے جس میں چاول کی لمبائی، چوڑائی، وزن اور 60 سیکنڈز سے کم وقت میں چاولوں کے ٹوٹنے کا تناسب بتا سکتا ہے۔

رائس کوالٹی اینالائزر 99 فیصد تک درست نتائج فراہم کرتا ہے جب کہ یہ جدید ترین جاپانی اور امریکی سافٹ وئیرز کی طرح ہے لیکن جاپانی ورژن کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہے۔

یہ سافٹ وئیر پاکستان کے ماحولیاتی حالات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیار کیا گیا ہے اور یہ چاول کی صنعت کی ضروریات کے عین مطابق ہے۔

نیشنل سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلیجنس (این سی اے آئی) کے ریسرچ ایسوسی ایٹ اور رائس کوالٹی اینالائزر سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ ٹیم کے ممبر حافظ احسن الرحمٰن نے اس کامیابی کو پاکستان کے چاول کے شعبے کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔

اس وقت پاکستان میں ایک پرانے طریقہ کار کے تحت چاولوں کی کوالٹی انسانوں اور دیگر آلات کے ذریعے ہی جانچی جاتی ہے، اس سلسلے میں ڈھائی ٹن چاولوں میں سے 8 کلو چاول کا سیمپل نکال کر چاول کی کوالٹی کی جانچ کی جاتی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان دنیا میں چاول پیدا کرنے والا دسواں بڑا ملک ہے اور چاول کی فصل ملک کے لیے غیرملکی زرمبادلہ حاصل کرنے کا ایک اہم ذریعہ سمجھی جاتی ہے۔