دنیا
Time 16 اکتوبر ، 2020

دو مرتبہ کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد وائرس سے ہلاکت کا پہلا کیس رپورٹ

فوٹو: فائل

عالمی وبا کورونا کا دو مرتبہ شکار ہونے والی ڈچ خاتون ہلاک ہو گئیں جس کے بعد اینٹی باڈیز اور قوت مدافعت کی مدت کے حوالے سے سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں۔

ہالینڈ کی 89 سالہ خاتون کی ہلاکت کو دو مرتبہ کورونا کا شکار ہونے کے بعد وائرس سے انتقال کرنے والی دنیا کی پہلی ریکارڈ ہلاکت قرار دیا جا رہا ہے۔

ہالینڈ کی میسٹرچ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کی تحقیق کے مطابق معمر خاتون کو بون میرو کینسر کا عارضہ لاحق تھا اور سیل تھراپی کی وجہ سے ان کے جسم کا مدافعتی نظام کمزور پڑ گیا تھا۔

محققین کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کا قدرتی مدافعتی نظام کووڈ-19 کے خلاف لڑنے کی مناسب صلاحیت کا حامل ہو سکتا تھا، اور مریضہ کے کینسر کے عارضے کے لیے جو طریقہ علاج استعمال کیا گیا اس سے انسانی جان کو کوئی خطرہ نہیں تھا۔

خاتون مریضہ کو رواں برس کے آغاز میں شدید کھانسی اور بخار کے بعد اسپتال داخل کرایا گیا اور ان کا کورونا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا لیکن خاتون کو 5 روز کے علاج کے بعد گھر بھیج دیا گیا تھا۔

کینسر کی کیمو تھراپی کے دو روز کے اندر اور  خاتون کو پہلی مرتبہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے 59 روز بعد دوبارہ کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف کی شکایات سامنے آئیں۔

خاتون کا کورونا کا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا اور جب علاج کے چوتھے اور چھٹے روز ان کے خون کے نمونے لیے گئے تو اس میں اینٹی باڈیز (جسم میں موجود وائرس کے خلاف مزاحمت کرنے والے خلیے) موجود نہیں تھے، علاج کے آٹھویں روز خاتون کی طبیعت بگڑنا شروع ہو گئی اور پھر دو ہفتے بعد خاتون انتقال کر گئیں۔

انفیکشنز کے دوران خاتون کے ٹیسٹ نہیں لیے گئے تھے اس لیے ان کے کورونا ٹیسٹ منفی آنے کے حوالے سے کسی قسم کی اطلاعات نہیں ہیں البتہ ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ ان کے کورونا ٹیسٹ کے لیے لیے گئے دونوں سیمپلز کا جائزہ لیا گیا تو نمونوں میں دو مختلف اقسام کے وائرس پائے گئے۔

اسی بناء پر ماہرین نے یہ رائے قائم کی کہ خاتون کو دوسری مرتبہ ہونے والا کورونا دراصل انہیں پہلی مرتبہ ہونے والے انفیکشن کا ہی حصہ تھا۔

دنیا میں دو مرتبہ کورونا کا شکار ہونے والے کئی مریض اب تک سامنے آ چکے ہیں تاہم دو مرتبہ عالمی وبا کا شکار ہو کر انتقال کرنے والے اس کیس کو  پہلا کیس قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید خبریں :