پاکستان
Time 18 اکتوبر ، 2020

لاہور میں شاپنگ پلازہ میں لگنے والی آگ پر کئی گھنٹوں بعد قابو پالیا گیا

لاہور کے علاقے گلبرگ میں مین بولیوارڈ پر  واقع الیکٹرونکس کے بڑے کاروباری پلازہ میں لگنے والی آگ پر  کئی گھنٹوں بعد قابو پالیا گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق گلبرگ کے علاقے مین بولیوارڈ پر واقع حفیظ سینٹر میں آگ لگنے کا واقع صبح 6 بجے کے قریب پیش آیا، آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے پلازہ کے بڑے حصے کو لپیٹ میں لے لیا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق آگ پلازہ کی دوسری عمارت پر شارٹ سرکٹ کے باعث لگی جس نے باقی منزلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لیا۔

کروڑوں کا سامان جل کر راکھ

ترجمان ریسکیو کا کہنا ہے کہ کچھ پاکٹس میں حرارت کی وجہ سے وقفے وقفے سے آگ بھڑک اٹھتی ہے تاہم 60 فیصد سے زائد پلازہ کو محفوظ بنالیا گیا اور کولنگ کا عمل ضرورت کے تحت جاری رہے گا۔

ریسکیو ترجمان کا بتانا ہے کہ شاپنگ سینٹر میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 33 گاڑیاں اور 60 سے زائد رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف رہے۔

حکام نے بتایا کہ بالائی منزل پر پھنسے 15 سے زائد افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

ترجمان کا یہ بھی بتانا تھا کہ دکانوں میں لیپ ٹاپ اور موبائل فونز کی وجہ سے آگ کی شدت میں تیزی ہے اور آگ پلازہ کے عقبی حصے میں بھی پھیلی۔

دکانداروں کی سامان نکالنے کی کوشش

شاپنگ پلازہ میں آتشزدگی کے باعث دکانداروں کا کروڑوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہو گیا۔

آگ سے متاثرہ پلازہ میں دکانداروں نے اپنی دکانوں سے سامان نکالنے کی کوششیں کیں اور کاروبار جلتا دیکھ کر کئی دکاندار بے بسی کے عالم میں رو بھی پڑے۔

آگ کے باوجود کئی تاجر نچلی منزل سے سامان نکالنے پلازہ میں گھس گئے اور تاجروں نے کپٹروں میں سامان ڈال کر باہر نکالا۔

پلازہ سے سامان نکالنے کے لیے تاجر شاپنگ بیگ ڈھونڈتے رہے اور بعض تاجروں نے قمیضیں اتار کر موبائل فون ڈال کر باہر نکالے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شاپنگ پلازہ میں لگی آگ کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ۔

عثمان بزدار نے حکم دیا کہ چھت پر موجود افراد کو سب سے پہلے ریسکیو کیا جائے، پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالنا پہلی ترجیح ہے۔

انہوں نے ہدایت کی تھی کہ لاہور کے پلازہ میں آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔

صوبائی وزراء کی آمد پر تاجروں کا احتجاج

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد اور صوبائی وزیر برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد آگ سے متاثرہ پلازے پر امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے پہنچے تو تاجروں نے صوبائی وزراء کے خلاف احتجاج اور نعرے بازی شروع کر دی۔ 

تاجروں نے ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر ڈیزاسٹر مینجمنٹ میاں خالد کی گاڑیوں کاگھیراؤ کیا اور صوبائی وزراء کے ساتھ تلخ کلامی بھی کی۔

بعدازاں تاجر رہنماؤں نے صوبائی وزراء سے تلخ کلامی اور بدتمیزی پر ڈاکٹر یاسمین راشد سے معذرت کی۔

سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے بھی آگ سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

مزید خبریں :