پاکستان
Time 19 اکتوبر ، 2020

ڈر ہے اکتوبر نومبر میں آلودگی کی وجہ سےکورونا پھر نہ پھیل جائے، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کلین اینڈ گرین انکرجمنٹ ایوارڈز کی تقریب سے خطاب میں کورونا کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے ڈر ہے اکتوبر اور نومبر میں آلودگی کی وجہ سےکورونا پھر سے نہ پھیل جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے معاملے پر دنیا میں پاکستان کی مثالیں دی جارہی ہیں، ڈبلیو ایچ او نے بھی کہا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں بیوروکریسی کا ایسا نظام بن گیا تھا کہ سزا اور جزا کا قانون تھا ہی نہیں ، پاکستان وہ خوش قسمت ملک ہے جہاں رفاہ عامہ کے کاموں میں بھرپور حصہ لیا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستانی عوام کے جذبے سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھایا جاتا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں جنگلات کی مہم کے ساتھ دیگر منصوبوں پر بھی توجہ دینی ہے کیونکہ ہمیں ہوائی آلودگی اور دریاوں میں جو گندگی جارہی ہے اسے روکنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں مائنڈ سیٹ تبدیل کرنا ہے، ہریالی کی طرف جانا ہے، لاہور میں 20 سال میں 70 فیصد درخت کاٹے گئے اور شہر کا 70 فیصد گرین ایریا ختم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہریالی نہ ہو تو نومبر اور دسمبر میں آلودگی زیادہ پھیلتی ہے، میں نے پاکستان کے جنگلات کو تباہ ہوتے دیکھا ہے اور مجھے خوف ہے اگر ایسے جنگلات کی کٹائی ہوتی رہی تو ہمیں آکسیجن کے مسائل کا سامنا کرنے پڑے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ تبدیلی پہلے ذہنوں میں آتی ہے پھر زمینی سطح پر ہوتی ہے، ہمیں عوام کے ذہنوں میں ڈالنا ہے کہ ہریالی ختم کرنے کا مطلب ہم تباہی کررہے ہیں۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نےبہترپالیسیاں بنائی ہیں، آج دنیا تعریف کرتی ہے، کورونا سے متعلق پالیسی دیکھ لیں، دنیاکہتی ہے پاکستان سے سیکھو،کورونا پالیسی میں وبا پر کنٹرول کیساتھ معاشی لحاظ سے بھی بہتر قدم اٹھایا۔

عمران خان نے کہا کہ کراچی روشنیوں کا شہر تھا اب وہاں گندگی کے ڈھیر ہیں، شاید ہی کسی ملک میں اتنی نعمتیں ہوں جتنی اللہ نےاس ملک کوبخشی ہیں، کراچی ماضی میں کیسا ہوا کرتا تھا، اب گندی کاڈھیر ہے، سمندر میں سارا سیوریج  پھینکا جارہاہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ماضی میں پشاور کا پانی لوگ منرل واٹر سمجھ کر پیا کرتے تھے، ملک کاکوئی ایساحصہ نہیں ہےجہاں میں نہیں گیا، بدقسمتی سےپاکستانی عوام کےجذبےسےبھرپورفائدہ نہیں اٹھایا جارہا، ہمارےملک میں بہت بڑی طاقت ہے جس کوہم استعمال نہیں کرتے۔

مزید خبریں :