دنیا
Time 22 اکتوبر ، 2020

امریکا کا ایران اور روس پر اپنے صدارتی انتخاب میں مداخلت کا الزام

امریکا نے ایران اور روس پر امریکی  صدارتی انتخاب میں مداخلت کرنے کا الزام لگایا ہے۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے الزام عائد کیا کہ ایران اور روس نے امریکی صدارتی انتخاب 2020 میں مداخلت کرنے کی کوشش کی ہے۔

 جان ریٹکلف کاکہنا تھاکہ ہمیں ٹھوس اطلاعات ہیں  کہ ایران اور روس نے ووٹرز رجسٹریشن کی معلومات تک رسائی حاصل کرلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں امریکی دائیں بازو کے گروپ کی جانب سے ڈیموکریٹ ووٹرز کو دھمکی آمیز خطوط بھی ایران سے بھیجے گئے تھے، جس کا مقصد ملک میں شورش پھیلانا، ووٹرز کو ڈرانا اور صدر ٹرمپ کو نقصان پہنچانا تھا۔

امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کی جانب سے یہ اطلاع ایسے وقت دی گئی ہے جب امریکی صدارتی انتخاب میں 2 ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

امریکی سیکیورٹی حکام کی جانب سے  اس سے قبل بھی رپورٹ دی گئی تھی کہ ایران صدر ٹرمپ کو نقصان پہنچانے کے لیے انتخابی عمل میں مداخلت کرسکتا ہے جب کہ روس ٹرمپ کی مدد کرنے کی کوشش کرے گا۔

خیال رہےکہ 3 نومبر کو امریکا میں 59 واں صدارتی انتخاب  ہے جس میں امریکی صدر ٹرمپ دوسری مرتبہ صدارت کے امیدوار ہیں جب کہ ان کے حریف ڈیموکریٹس کے جوبائیڈن ہیں۔

 امریکا کے گذشتہ انتخاب 2016 میں بھی ٹرمپ کی کامیابی پر روس کے اثر انداز ہونے کے حوالے سے بہت سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔

ایران نے امریکی الزامات کو رد کردیا

ایران کی جانب سے امریکی انٹیلی جنس ایجنسی کے الزامات  کو غلط قرار دیتے ہوئے اس کی  تردید کی گئی ہے۔

امریکی الیکشن میں مداخلت کے الزام پر ایران نے تہران میں موجود سوئٹزرلینڈ کے سفیر کو طلب کرلیا ہے (تہران میں سوئس سفارت خانہ امریکا کے سفارتی معاملات دیکھتا ہے) ۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکی حکام نے انتخابات سے متعلق بے بنیاد دعویٰ کیا، امریکا الزام تراشی کے ذریعے اپنے غیر جمہوری اور وضاحتی منظر نامے کو آگے بڑھانا چاہتاہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے صدارتی امیدواروں میں سے جو کوئی بھی کامیاب ہو جائے اس سے ایران پرکوئی فرق نہیں پڑے گا، ایران امریکی صدارتی انتخاب کو اس ملک کا اندرونی معاملہ سمجھتا ہے۔

مزید خبریں :