دنیا
Time 09 نومبر ، 2020

پیوٹن کے بعدترک صدر طیب اردوان بھی جوبائیڈن کو مبارکباد دینے سے گریزاں

امریکا اور امریکی عوام کے احترام میں ترکی صدارتی انتخاب کے باقاعدہ نتائج آنے کے بعد ہی کامیاب امیدوار کو مبارکباد دے گا: ترجمان— فوٹو:فائل 

روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کے بعد ترک صدر رجب طیب اردوان نے بھی امریکا کے آئندہ صدر جوبائیڈن کو مبارکباد دینے سے گریز کیا ہے۔

امریکی صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جوبائیڈن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر امریکا کے اگلے صدر بننے جارہے ہیں۔

گزشتہ دنوں جیسے ہی امریکی میڈیا نے جوبائیڈن کی کامیابی کا اعلان کیا تو مختلف ممالک کے سربراہان مملکت اور شخصیات کی جانب سے جوبائیڈن کو مبارکباد دی گئی۔

ڈیموکریٹک امیدوار کو کامیابی پر مبارکباد دینے والوں میں ٹرمپ کے قریبی سمجھے جانے والے ممالک سعودی عرب اور جاپان بھی شامل ہیں تاہم روس کے بعد ترکی نے بھی جوبائیڈن کو انتخاب جیتنے کی مبارکباد دینے سے گریز کیا ہے۔

ترک حکمران جماعت جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (اے کے) پارٹی کے ترجمان عمر سیلک نے طیب اردوان کی سربراہی میں ہونے والی پارٹی میٹنگ کے بعد پریس کانفرنس کی۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں عمر سیلک کا کہنا تھا کہ امریکا اور امریکی عوام کے احترام میں ترکی صدارتی انتخاب کے باقاعدہ نتائج آنے کے بعد ہی کامیاب امیدوار کو مبارکباد دے گا۔ 

خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان کئی معاملات پر کشیدگی رہی ہے تاہم ترک حکومت نے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بھی کام جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخاب کے اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری نتائج کے مطابق جو بائیڈن 290 الیکٹول ووٹس حاصل کیے ہیں جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ 214 ووٹس حاصل کرسکے ہیں۔

ڈیموکریٹ امیدوار جوبائیڈن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دیکر امریکا کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں اور یہ قانون کے مطابق 20 جنوری کو حلف اٹھائیں گے۔

مزید خبریں :