دنیا
Time 12 نومبر ، 2020

امارات ائیرلائن کو 30 سال میں پہلی بار مالی خسارے کا سامنا

مالی نقصان کی وجہ سے  ائیرلائن نے اپنی افرادی قوت میں ایک چوتھائی کمی کا اشارہ بھی دیا ہے،فوٹو: فائل

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ائیرلائن امارات (ایمریٹس) نے کورونا وائرس کے باعث گذشتہ 3 دہائیوں میں پہلی بار خسارے کا اعلان کیا ہے۔

ائیرلائن نےمالی سال 21-2020 کی ششماہی رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق ائیر لائن کو گذشتہ 30 سالوں میں پہلی بارے خسارےکا سامنا رہا ہے۔

امارات ائیرلائن کے مطابق کورونا وائرس کے باعث فضائی صنعت تقریباً منجمد ہونے کی وجہ سے اپریل سے ستمبر تک اسے 3 ارب 4 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

مالی نقصان کی وجہ سے مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی اور دنیا کی چوتھی بڑی ائیرلائن نے اپنی افرادی قوت میں ایک چوتھائی کمی کرنے کا اشارہ بھی دیا ہے۔

امارات ائیرلائن کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو شیخ احمد بن سعید نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ ایوی ایشن اور سیاحتی صنعت کو درپیش بدترین صورتحال کی وجہ سے گذشتہ 30 سالوں میں ائیرلائن کو مالی سال کی ششماہی میں خسارہ ہوا ہے۔

شیخ احمدکا کہنا ہے کہ مستقبل کے حوالے سے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا تاہم ہمیں امید ہے کہ کورونا ویکیسن آنے کے بعد فضائی صنعت تیزی سے بحال ہوجائے گی۔

خیال رہے کہ امارات ائیر لائنز کو دبئی کے حکمرانوں نے 1985 میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز ( پی آئی اے) کی مدد سے قائم کیا تھا اور ابتدائی دور 1988-1987میں اسے مالی خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

رپورٹ کے مطابق امارات ائیرلائن نےکورونا وبا کے آغاز کے بعد مارچ میں پروازیں معطل کردی تھیں اور تقریباً 2 ماہ کی معطلی کے بعد مئی میں پروازیں بحال کی گئیں تاہم اس دوران ائیرلائن کو تقریباً 3 ارب 2 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوچکا تھا۔

خسارے کے 6 ماہ کے دوران امارات ائیرلائن سے صرف 15 لاکھ افراد نے سفر کیا جو کہ گٓذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 95 فیصد کم ہے۔

کورونا کی وبا سے قبل امارات ائیرلائن 84 ممالک کے 158 مقامات تک جارہی تھی جب کہ اس وقت یہ99 مقامات پر پرواز کررہی ہے۔

مزید خبریں :