بانو قدسیہ کی 92 ویں سالگرہ پر گوگل کا خراج عقیدت

—اسکرین گریب

اردو ادب کا درخشاں ستارہ بانو قدسیہ کی 92 ویں سالگرہ پر گوگل نے اپنا ڈوڈل تبدیل کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

معروف ناول نگار ، افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس بانو قدسیہ 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں اور اب ان کی 92ویں سالگرہ پر سرچ انجن گوگل نے اپنا انداز  تبدیل کر لیا ہے۔

گوگل کے اس نئے ڈوڈل میں بانو قدسیہ کا اینیمیٹڈ آرٹ بنا ہوا ہے جس میں آس پاس کتابیں بھی نظر آرہی ہیں۔

اردو کے ادبی حلقوں کی بانو آپا 1928ء میں بھارت کے شہر فیروز پور میں پیدا ہوئیں، ہجرت کے وقت سرحد کے اِس پار آ پہنچیں اور پھر یہیں کی ہو کر رہ گئیں۔

انہوں نے کنیئرڈ کالج برائے خواتین لاہور سے ریاضیات اور اقتصادیات میں گریجویشن کیا اور 1951ء میں گورنمنٹ کالج لاہور سے ایم اے اردو کی ڈگری حاصل کی۔

انہیں اردو ادب کے ساتھ شروع سے لگاؤ تھا، مشہور افسانہ نگار اور ڈرامہ نویس اشفاق احمد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد ان کی معاونت سے ادبی پرچہ داستان گو جاری کیا۔

بانو قدسیہ نے اردو اور پنجابی زبانوں میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے بہت سے ڈرامے بھی لکھے، اُن کے ایک ڈرامے آدھی بات کو کلاسک کا درجہ حاصل ہے۔

بانو قدسیہ نے راجہ گدھ ،آتشِ زِیرِ پا اور امر بیل جیسی شہرہ آفاق تحریریں لکھیں جنہیں آج بھی بالخصوص نوجوان شوق سے پڑھتے ہیں۔

بانو قدسیہ شدید علالت کے باعث 4 فروری 2017 کو دنیائے فانی سے کوچ کر گئیں لیکن اردو ادب میں ان کے خلا کو کوئی پُر نہیں کرسکتا۔

مزید خبریں :