پاکستان
Time 29 نومبر ، 2020

اسٹیل ملز ملازمین کی برطرفی حکومت کی غریب مخالف پالیسیوں کی عکاس ہے، ایچ آرسی پی

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آرسی پی) نے پاکستان اسٹیل ملز کے ساڑھے 4 ہزار ملازمین کی برطرفی کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں ایچ آر سی پی نےکہا ہےکہ پے درپے انتظامات کی ناکامیوں پر ملازمین کی قربانی حکومت کی غریب مخالف پالیسیوں کی عکاس ہے۔

ہیومن رائٹس کمیشن کاکہنا ہےکہ قیمتوں میں اضافے اور بڑھتی بیروزگاری میں ایسے فیصلے عام شہریوں کی حالت زار کو خراب کر دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے فولاد سازی کے سب سے بڑے قومی ادارے پاکستان اسٹیل ملز کے 4 ہزار 544 ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔

ترجمان اسٹیل ملز کے مطابق جن ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے ان میں پے گروپ 2، 3، 4 کے ملازمین کے علاوہ جونیئر آفیسرز (جے اوز)، اسسٹنٹ منیجرز ، ڈویژنل منیجر، ڈی سی ای، ڈی جی ایم اور منیجرز بھی شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق ملازمین کو بذریعہ ڈاک برطرفی کے خطوط ارسال کیے گئے۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے صنعت و پیدوار حماد اظہرکاکہنا ہےکہ پاکستان اسٹیل ملز قومی اثاثہ ہے لیکن ماضی میں جو ہوا وہ کرپشن کی کہانی ہے، اس کو سیدھا کرنے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے، جن ملازمین کو نکالا جا رہا ہے ان کو فی ملازم اوسطاً 23 لاکھ روپے دیں گے۔

مزید خبریں :