پرندوں کی طرح پہاڑوں کے درمیان اڑنے والا شخص

چین کے ونگ سوٹ (پروں کے ذریعے اڑنے والے) ژانگ شوپنگ اپنے ملک کے پہلے ایتھلیٹ ہیں جو آسمان پر پرندوں کی طرح پرواز کرتے ہیں۔

ژانگ شوپنگ نے حال ہی میں وسطی چین کے صوبے ہنان کے ژانگ جیاجی نیشنل پارک کے دشوار گزار پہاڑی سلسلے میں بھی اپنے فن کے جوہر دکھائے ہیں۔

چینی ونگ سوٹ ایتھلیٹ نے اس مشکل اور دشوار گزار پہاڑوں میں 230 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کی ہے۔

ژانگ شو 2011 میں ہی اس منفرد کھیل سے جڑے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

ان کا لال رنگ کا بیٹ مین طرز کا ونگ سوٹ 10 ہزار ڈالر میں امریکا میں تیار کیا گیا ہے جس کے پروں پر دیوار چین کی تصویر بنائی گئی ہے۔

دشوار گزار پہاڑی سلسلے میں اڑان بھرنے سے قبل ژانگ شوپنگ کا کہنا تھا کہ چھلانگ لگانے کیلئے جب اوپر جاتا ہوں تو میری دھڑکن تیز ہوتی ہے لیکن میں دوران پرواز پر سکون رہتا ہوں اور مجھے بالکل پرندوں کی طرح محسوس ہوتا ہے۔

ان کا لال رنگ کا بیٹ مین طرز کا ونگ سوٹ 10 ہزار ڈالر میں امریکا میں تیار کیا گیا ہے— فوٹو: اے ایف پی

ان کا کہنا ہے کہ یہ سوٹ پہن کر میں ہوا میں پرندوں کی طرح مڑ  سکتا ہوں، ساتھ ساتھ رفتار کو کم اور تیز بھی بآسانی کرسکتا ہوں۔

اس خصوصی سوٹ کو پہن کر جب ژانگ چھلانگ لگاتے ہیں تو ہوا کے پریشر سے سوٹ کے مخصوص حصے سخت ہوجاتے ہیں اور  اڑان میں مدد فراہم کرنے لگتے ہیں۔ کچھ دیر ہوا میں پرندوں کی طرح اڑنے کے بعد ژانگ پیراشوٹ کے ذریعے زمین پر آجاتے ہیں۔

 ژانگ شوپنگ کا کہنا ہے کہ اس خطرناک کھیل پر گھر والے بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور اس حوالے سے میں خود بھی حفاظتی اقدامات پر توجہ دیتا ہوں۔

چین میں کورونا کی وبا پر قابو پانے کے بعد اب وہ دوبارہ سے ٹریننگ کررہے ہیں، وہ اب تک کئی ہزار پروازیں کرچکے ہیں ۔

سوٹ پہن کر ہوا میں پرندوں کی مڑ سکتا ہوں: چینی ایتھلیٹ — فوٹو: اے ایف پی

ژانگ شو 2011 میں اس منفرد کھیل سے جڑے ہیں اور وہ ایشیا کے نمبر ون ونگ سوٹ ایتھلیٹ ہیں جبکہ وہ عالمی مقابلوں میں شرکت کرکے ملک کیلئے کئی میڈلز بھی حاصل کرچکے ہیں۔

خیال رہے کہ ونگ سوٹ اڑان کو خطرناک کھیل قرار دیا جاتا ہے اور اب تک دنیابھر میں کئی ایتھلیٹ جان کی بازی ہارچکے ہیں۔

مزید خبریں :