دنیا
Time 09 دسمبر ، 2020

چین نے امریکی ایپ سمیت 100 سے زائد ایپلی کیشنز پر پابندی لگادی

فائل فوٹو

چین نے امریکی ایپ سمیت 105 ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کردی۔

برطانوی میڈیا کے مطابق چین نے جن ایپلی کیشنز پر پابند عائد کی ان میں زیادہ تر چینی ایپلی کیشنز شامل ہیں جب کہ بند کی جانے والی ایپس میں امریکی ایپلی کیشن ٹرپ ایڈوائزر بھی شامل ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ چین نے ان ایپلی کیشنز پر پابندی پورنوگرافی، جسم فروشی اور تشدد سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوششوں کے تحت لگائی ہے۔

چینی سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہےکہ ان تمام ایپلی کیشنز نے تین سائبر قوانین میں سے ایک کی خلاف ورزی کی ہے۔

ایپلی کیشنز کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن میں زیادہ تر مقامی اپیس شامل ہیں اور حکام کا کہنا ہےکہ ایپلی کیشنز پر پابندی عوام کی جانب سے انہیں قابل اعتراض قرار دیے جانے پر لگائی گئی۔

تاہم اب تک یہ بات واضح نہیں ہوسکی ہےکہ چین نے امریکی ٹرپ ایڈوائزر ایپلی کیشن پر پابندی کیوں لگائی جب کہ اس حوالے سے چین نے کوئی بیان بھی جاری نہیں کیا۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہےکہ چین کی جانب سے امریکی ایپ پر پابندی ایسے وقت میں لگائی گئی ہے جب امریکی عدالت نے حکومت کے چینی ایپ ٹک ٹاک کو بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔

امریکی عدالت کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے سکیورٹی کی بنیاد پر چینی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کو بند کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔

امریکا اور چین کے درمیان حالیہ مہینوں میں سائبر اسپیس کے معاملے پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

واضح رہےکہ چین نے گزشتہ دنوں کامیابی سے اپنا مشن چاند پر بھیجا اور چین امریکا کے بعد چاند پر جھنڈا گاڑنے والا دوسرا ملک بن گیا ہے۔

مزید خبریں :