2020 میں پاک بحریہ کی سرگرمیاں کیا رہیں؟

ملکی اور عالمی سطح پر کورونا وبا سے پیدا شدہ صورتحال کے باوجود پاک بحریہ نے 2020 کے دوران متعدد کثیر الجہتی سرگرمیاں سر انجام دیں۔

  سال 2020 پاک بحریہ کے لیے کئی لحاظ سے اہمیت کا حامل رہا۔ ملکی اور عالمی سطح پر کورونا وبا سے پیدا شدہ صورتحال کے باوجود پاک بحریہ نے 2020 کے دوران متعدد کثیر الجہتی سرگرمیاں سر انجام دیں۔ 

ان سرگرمیوں میں بحیرہ عرب میں بحری اور ہوائی جہازوں سے فائر پاور کے کامیاب مظاہرے، سی گارڑینز (چین)، وائٹ اسٹار (برطانیہ) اور ماوی بلینا (ترکی) سمیت دیگر کثیر الملکی مشقوں میں شرکت اور پاکستان کی ساحلی پٹی کے ساتھ بحیرہ عرب میں مشق سی اسپارک کا انعقاد شامل ہیں۔ 

چینی جنگی بحری جہاز کا پاکستان پہنچنے پر استقبال کیا جا رہا ہے۔
فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی
مشق سی اسپارک/فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی

مشق سی اسپارک میں پاک بحریہ کے ساتھ ساتھ پاکستان آرمی اور پاکستان ایئر فورس نے بھی شرکت کی۔ اسی سال دسمبر میں پاک بحریہ نے نویں مرتبہ کمبائنڈ ٹاسک فورس 151 کی کمانڈ بھی سنبھالی۔

دوسری طرف پاک بحریہ کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس جہازوں اور آلات کے حصول کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ پاکستان کی سمندری حدود بالخصوص ساحلی پٹی کی بہتر نگرانی کے لیے پاک بحریہ میں نئے میری ٹائم پٹرول ایئر کرافٹ اور LUNA (ڈرون) کا اضافہ کیا گیا۔ 

پاک بحریہ میں نئے میری ٹائم پٹرول ایئر کرافٹ اور LUNA (ڈرون) کا اضافہ کیا گیا—فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی

چین میں پاک بحریہ کے لیے تیار کیے جا رہے پہلے ٹائپ 54 ایلفا فریگیٹ جہاز کی لانچنگ کے ساتھ ساتھ اسی طرز کے دوسرے جہاز کی تیاری کا عمل بھی تیزی سے جاری رہا۔ کراچی شپ یارڈ میں دوسرے میلجم کلاس کارویٹ جہاز کی تیاری کا آغاز بھی کر دیا گیا۔ 

رواں برس دو سٹیٹ آف دی آرٹ کارویٹ جہاز پی این ایس یرموک اور پی این ایس تبوک پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کر لیے گئے۔ یہ دونوں جہاز ڈیمن شپ یارڈ رومانیہ میں پاک بحریہ کے لیے تیار کیے گئے۔ یہ جہاز جدید ترین اور تباہ کن ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ 

فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی

میری ٹائم سیکیورٹی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے نئے سٹیٹ آف دی آرٹ جوائنٹ میری ٹائم انفارمیشن کوآرڈینیشن سینٹر کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔

پاک بحریہ کے جہازوں نے اس سال مختلف ممالک بشمول امان، کینیا، تنزانیہ، سیچلز، ترکی، اردن اور سعودی عرب کے دورے کیے۔ ان دوروں کے دوران میزبان حکام کے ساتھ پیشہ وارانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

 اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور کشمیریوں کی حالت زار سے بھی میزبان حکام کو آگاہ کیا گیا۔ ان دوروں کا مقصد پاکستان کے مثبت امیج کا فروغ اور میزبان ممالک کی بحری افواج کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینا تھا۔

پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی، پاکستان کسٹمز اور اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ کی جانے والی متعدد مشترکہ کاروائیوں میں اربوں روپے کی منشیات تحویل میں لی گئیں۔

سمندری سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ نے کرونا وبا، قدرتی آفات اور حادثات سے متاثرہ افراد کی مدد کا فریضہ بھی احسن طریقے سے سر انجام دیا۔ پاک بحریہ کی جانب سے سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں فری میڈیکل کیمپس کے انعقاد کا سلسلہ سال بھر جاری رہا۔

کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان نیوی کی جانب سے مستحق شہریوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا— فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی
کورونا وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے دوران پاکستان نیوی کی جانب سے مستحق شہریوں میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا— فوٹو بشکریہ پاکستان نیوی

عوام میں سمندری امور اور بحری معیشت سے متعلق آگاہی کے فروغ کے لیے اس سال پاک بحریہ کی جانب سے مختلف اقدامات کیے گئے جن میں پاکستان میری ٹائم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک کا قیام قابل ذکر ہے۔ بحریہ یونیورسٹی ڈینٹل کالج اور ہسپتال کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا گیا۔

کھیل کے میدان میں پاک بحریہ نے تیسری مرتبہ نیشنل شوٹنگ چیمپئن شپ میں ٹائٹل کے دفاع کے ساتھ ساتھ نیشنل سیلنگ چیمپئن شپ میں بھی کامیابی اپنے نام کی۔

صاف اور سرسبز پاکستان کے لیے بالخصوص ساحلی علاقوں میں مینگروز کی شجرکاری مہم مسلسل پانچویں برس بھی جاری رہی۔ اس مہم کے دوران ساحلی علاقوں میں 30 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے۔

پاک بحریہ ملکی سمندری حدود کی حفاظت کا فریضہ سرانجام دینے کے ساتھ ساتھ ملکی تعمیر و ترقی کے لیے بھی اپنا بھرپور کردار جاری رکھے گی۔