واٹس ایپ کی آخری رسومات !

صارفین جب تک اس نئی پالیسی کو قبول نہیں کرتے وہ واٹس ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے،فوٹو: فائل

واٹس ایپ کی جانب سے اپنی نئی پرائیویسی پالیسی زبردستی مسلط کیے جانے کے بعد سے دنیا بھر میں اس کے صارفین تشویش میں مبتلا ہیں اور فری میسجنگ، ویڈیو کالنگ اور وائس کالنگ کے لیے دیگر ایپس کی طرف بھی دیکھ رہے ہیں۔

پیغام رسانی، ویڈیو اور وائس کالنگ کی دیگر ایپس میں ٹیلی گرام اور سگنل سرفہرست ہیں جو کہ ان دنوں تیزی سے مقبول ہورہی ہیں اور کئی لوگ انہیں واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

واٹس ایپ کی نئی پالیسی کے خلاف سوشل میڈیا سائٹس پر صارفین اپنے غم و غصے اور تشویش کا اظہار کررہے ہیں اور واٹس ایپ کی مالک کمپنی فیس بک کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور واٹس ایپ پر میمز بھی بنائی جارہی ہیں۔

ایسے میں ٹیلی گرام کی جانب سے بھی ٹوئٹر پر ایک طنزیہ پوسٹ کی گئی ہے ، پوسٹ میں گھانا کے معروف  تابوت بردار افراد کو دکھایا گیاہے جو کہ رقص کرتے ہوئے واٹس ایپ کا جنازہ لےکر جارہے ہیں اور تابوت کے سامنے واٹس ایپ کی پرائیویسی پالیسی کا پیغام دکھایا گیا ہے۔

ایک اور ٹوئٹ میں ٹیلی گرام نے صارفین پر زور دیا ہے کہ وہ پریشان مت ہوں اس کا علاج ہے اور علاج یہ ہے کہ وہ واٹس ایپ ڈیلیٹ کردیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے واٹس ایپ نے اپنے پرائیوسی رولز میں تبدیلی کی تھی جس کے تحت اب واٹس ایپ صارفین کی معلومات فیس بک اور اس کے دیگر کمپنیوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔

صارفین جب تک اس نئی پالیسی کو قبول نہیں کرتے وہ واٹس ایپ استعمال نہیں کرسکیں گے۔

دوسری جانب واٹس ایپ کےسربراہ وِل کیتھکارٹ نے پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی پر ہونے والی تنقید پر کہا ہے کہ واٹس ایپ میں پیغامات اور کالز اب بھی "اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ" ہیں اور اس فیچر کو تبدیل نہیں کیا جا رہا۔

مزید خبریں :