پاکستان
Time 15 جنوری ، 2021

پاکستان کا واحد سیاستدان ہوں جو جی ایچ کیو کی نرسری میں نہیں پلا، وزیراعظم

مشرف نے گھٹنےٹیکے اور نوازشریف کو این آر او دیا، میں کسی کو این آر او نہیں دوں گا، ندیم افضل چن کو کبھی نہیں کہا کہ استعفیٰ دیں، عمران خان— فوٹو: فائل

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے واحد سیاستدان ہیں جو جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کی نرسری میں نہیں پلا۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں خاندانی طرز کی سیاست چلتی آئی ہے، جمہوریت میں وزیراعظم جوابدہ ہوتا ہے، ایک طرف آپ نےمیرٹ دیکھ لیا کہ سب کےبچےباریاں لینےکیلئےتیاربیٹھےہیں،یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم جتنی مرضی چوری کرلیں، جوابدہ نہیں ہیں، پاکستان میں جمہورت کی جدوجہد کی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سیاست میں آنے سے پہلے یہ دونوں خاندان کیا تھے؟میں پاکستان کی بہترین کرکٹ ٹیم چھوڑ کرگیا، میں واحدپاکستان کاسیاستدان ہوں جوجی ایچ کیوکی نرسری کاپلاہوانہیں تھا،ذوالفقارعلی بھٹو8سال تک ملٹری ڈکٹیٹر شپ کی کابینہ میں رہے۔

عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈٹرمپ آج کہہ رہےہیں کہ میں الیکشن نہیں مانتالیکن ثبوت نہیں دیتے، ہماری اپوزیشن کوپتاہےاورفیفن کی رپورٹ بھی ہے کہ الیکشن شفاف ہوئے، میرےبچےپاکستان میں ہیں ہی نہیں، ان کا سیاست میں آنےکاکوئی چانس نہیں ہے۔

وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن نے مجھ سے تحریری طور پر این آر او مانگا، سب کے بچے باریاں لینےکیلئے تیار بیٹھے ہیں، ہم پہلی بار یکساں نصاب تعلیم لارہےہیں، جب تک ملک کاحکمراں جوابدہ نہیں ہوگا،قانون کےنیچےنہیں ہوگاملک آگےنہیں جاسکتا، جب وزیراعظم کرپشن کرتاہے تو ملک کو تباہ کرکے رکھ دیتاہے، جسطرح سےصاحب اقتدارملک سے پیسہ نکالتے ہیں وہ تھانیدار،پٹواری نہیں نکال سکتے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2008سے2018تک ملک کاتاریک دورہے،جس میں ہرادارہ تباہ ہوا، جب تک ایک ملک کاوزیراعظم، اس کےوزراء قانون کوجوابدہ نہیں ہونگےملک آگےنہیں بڑھ سکتا،جب ملک کا وزیراعظم پیسہ ملک سےباہر لےکرجاتاہے تو کس کو روک سکتاہے؟

انہوں نے کہا کہ خونی انقلاب میں فوری تبدیلی آجاتی ہے،دوسری طرف بیلٹ کےذریعےانقلاب آتاہے،بیلٹ کے ذریعے انقلاب کا عمل سست عمل ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ اب واپس نہیں آئیں گے، میں یقین دلاتا ہوں، مولانا فضل الرحمان کی جائیدادیں سامنے آرہی ہیں، اصلاحات کا عمل تکلیف دہ ہوتاہے، جب اصلاحات کرتے ہیں تو یہ سارےچوراکٹھےہوجاتےہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مشرف نے گھٹنےٹیکے اور نوازشریف کو این آر او دے دیا، ایک آدمی کو میں این آر او نہیں دوں گا، ہمارا آدھا ٹیکس قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتاہے، یہ صورتحال سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں، اپوزیشن کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ این آر اودیاجائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ندیم افضل چن نے استعفیٰ دیا اس کی اپنی وجوہات ہوں گی، میں نے کسی سے کوئی استعفیٰ نہیں مانگا، کابینہ میں بحث کےبعدمشترکہ فیصلہ ہوتاہےجوسب تسلیم کرتےہیں،میں فیصلے میرٹ پر کرتاہوں، کابینہ کے فیصلے کے مخالف  اگر جانا ہے تو آپ استعفیٰ دیں، اگرکوئی وزیرکابینہ کےفیصلےسےاتفاق نہیں کرتا تو وہ استعفیٰ دے، دنیا بھر میں جمہوری کابینہ میں ایسا ہی ہوتاہے، ندیم افضل چن کو کبھی نہیں کہا کہ استعفیٰ دیں۔

مزید خبریں :