17 فروری ، 2021
سائنسدانوں نے کورونا کی علامات میں توسیع کی سفارش کی ہے اور کہا ہے کہ تھکاوٹ، سر درد، گلے میں خراش، اسہال اور پٹھوں میں درد کو بھی کورونا کی علامات تصور کیا جائے۔
اس وقت کھانسی، بخار اور خوشبو و ذائقہ محسوس نہ ہونا کورونا کی واضح علامات میں شامل ہیں اور جن افراد کو ان علامات کا سامنا ہو انہیں کورونا کا ٹیسٹ کرانے کی تجویز دی جاتی ہے۔
تاہم اب کنگز کالج آف لندن اور زوئی سمپٹم اسٹڈی ایپ نے تجویز دی ہے کہ تھکاوٹ، سر درد، گلے میں خراش، اسہال اور پٹھوں میں درد کو بھی کورونا کی علامات تصور کیا جائے اور اگر ایسا کردیا جائے تو کیسز میں 40 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔
اس حوالے سے برطانوی ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کاکہنا ہے کہ ماہر سائنسدانوں کا گروپ کورونا کی علامات کا مسلسل جائزہ لیتا رہتا ہے، علامات کو انتہائی غور و فکر کے بعد شامل کیا جاتا ہے تاکہ ایسے لوگوں کا زیادہ سے زیادہ پتہ لگایا جاسکے جنہیں کووڈ 19 ہے، علامات بڑھاکر ایسے لوگوں کی تعداد میں اضافے کا فائدہ نہیں جن میں وائرس کی موجودگی کا امکان کم ہو۔