'عوامی خدشات دورکرنےکیلیے وزیراعظم، صدر اور پارلیمنٹیرین کوپہلے ویکسین لگائی جائے'

چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویرکا کہنا ہےکہ عوام کے خدشات دور کرنےکے لیے وزیراعظم ،صدر اور پارلیمنٹیرین کوپہلے کورونا کی ویکسین لگائی جائے۔

سیکرٹری نیشنل ہیلتھ سروسز نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کوکورونا ویکسین کی فراہمی پر بریفنگ میں بتایاکہ پاکستان کی 10 کروڑکی آبادی کورونا ویکسین کی اہل ہے۔

بریفنگ کے دوران سیکرٹری ہیلتھ سروسزکا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین 18سال سےکم عمر لوگوں کو نہیں لگ سکتی،گزشتہ سال پاکستان کی آبادی میں اینٹی باڈیز کا سروے کروایا گیا، پاکستان کی 15 فیصد آبادی میں اینٹی باڈیز بن چکی ہیں۔

 ان کا کہنا تھا کہ  رواں سال 7 کروڑ آبادی کو کورونا ویکسین لگانے کا ہدف ہے، ابھی تک پونے 3 لاکھ ہیلتھ کیئر ورکرز کی ویکسینیشن کرچکے ہیں ،'گاوی' نے پاکستان کی 20 فیصد آبادی کے لیے ویکسین دینےکا وعدہ کیا ہے،  'گاوی'  کی طرف سے 16 ملین ڈوز جون تک پاکستان کو مل جائیں گی، 'گاوی' بھارت میں بننے والی کورونا ویکیسن دےگا، ہمیں ویکسین خریدنے کی ضرورت بہت کم پڑےگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ رواں ماہ ہرصورت عوام کو ویکسین لگانا شروع کردی جائے گی، کورونا ویکسین کتنا عرصہ مؤثر رہتی ہے، یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔

اس موقع پر چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویر نے تجویز دی کہ ویکسین پر اعتماد کے لیے وزیراعظم پہلےخود میڈیا کے سامنے لگوائیں، عوام کے اعتماد کی بحالی کے لیے پارلیمنٹیرینز کو بھی پہلے ویکسین لگائی جائے۔

مزید خبریں :