20 مارچ ، 2021
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یوجے) نے سندھ پولیس کی جانب سے صحافیوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کی مذمت کی ہے۔
پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار اور جنرل سیکرٹری ناصر زیدی نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے طالبعلم عرفان جتوئی کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے ملزمان کو بچانے کیلئے صحافیوں، رائٹرز اور سیاسی کارکنوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے ہيں۔
بیان کے مطابق سکھر سائٹ ایریا پولیس اسٹیشن میں درج ایسے مقدمے کی مثال نہيں ملتی۔
پی ایف یو جے نے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے پر توجہ دی جائے، آئی جی سندھ کو مقدمات واپس لینے کی ہدایات جاری کی جائيں اور طالب علم کے قتل کی غیر جانبدارنہ انکوائری کرائی جائے۔