لاپتا افرادکیس: سندھ ہائیکورٹ کا وفاقی حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کے معاملے پر وفاقی حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

  عدالت نے لاپتا افرادکے معاملے پر وفاقی حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے  ریمارکس دیے کہ لاپتا افراد کا معاملہ انتہائی سنجیدہ اور انسانی حقوق سے متعلق اہم ہے، باربار نوٹس بھیجنے کے باوجود وفاقی سیکرٹری داخلہ سنجیدہ نہیں لے رہے۔

سندھ ہائی کورٹ نےخیبر پختونخوا کے حراستی مراکز میں قید شہریوں کی مکمل فہرست طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ وفاقی سیکرٹری داخلہ رپورٹ پیش کریں یا ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ۔

عدالت نے اپنے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ پیش نہ کی گئی تو وفاقی سیکرٹری داخلہ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں گے ۔

عدالت عالیہ نے پولیس اور محکمہ داخلہ کے فوکل پرسن پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ آپ نے کام ہی نہیں کرنا تو پھر عدالت میں کیا کر رہے ہیں؟

عدالت نے محکمہ داخلہ کے فوکل پرسن کو تبدیل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کے معاملے پر فوکل پرسن عدالت کی معاونت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 عدالت نے لاپتا شہری محمد یونس ،صابر منصوری، فہیم اور دیگر کو فوری بازیاب کرانے کا حکم بھی دےدیا۔ 

مزید خبریں :