پاکستان
Time 09 اپریل ، 2021

کوہاٹ کے پہاڑی علاقے میں اجتماعی قبر سے 16 لاشیں برآمد

کوہاٹ کے پہاڑی علاقے بوبو خیل میں اجتماعی قبر سے 16لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق اجتماعی قبر سے 16لاشوں کونکال لیاگیا ہے۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ، شانگلہ کول مائنز ورکرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی ٹیم بھی موجود تھی۔

شانگلہ سے تعلق رکھنے والے افراد کا دعویٰ ہےکہ لاشیں ان کے رشتےداروں کی ہیں اور تمام افراد مزدوری کیلئے بوبو خیل آئے تھے لیکن2011 سے لاپتہ تھے۔

ذرائع کےمطابق طالبان دور میں پہاڑی علاقہ بوبوخیل کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی پناہ گاہ تھااور2011 میں طالبا ن نے درہ آدم خیل سے شانگلہ کے 16 مزدوروں کو اغواء کرکے قتل کیا تھا۔ 

ذرائع کے مطابق 29 ستمبر 2011 کوبھی تحریک طالبان کےدرجنوں دہشتگردوں نے ضلع خیبر کے علاقےکالاخیل میں کول مائنز کے بیس کمیپ پر حملہ کیا تھا اور 34 مزدروں کو اغواء کرکے نامعلوم مقام پر لےگئےتھے۔

ذرائع نے بتایا کہ 2011 میں اغواء ہونے والے مزدوروں کا تعلق سوات، کوہستان اور شانگلہ سے تھا جبکہ مزدوروں کے اغواء کے بعد شانگلہ کول مائنز ورکرزایسوسی ایشن نے حکومت سے مزدوروں کی بازیابی کامطالبہ کیاتھا۔

2012 میں بھی اس علاقے میں متعدد اجتماعی قبروں سے 50 سے زائد لاشیں ملی تھیں اور جیو نیوز نے مارچ 2012 میں ان اجتماعی قبروں کی خبر نشر کی تھی۔

جیو پر خبر چلنے کے بعد فوج نے پہاڑی علاقے بوبوخیل کو بڑا آپریشن کرکے کلیئراور طالبان کے ٹھکانوں کو تباہ کردیاتھا۔

مزید خبریں :