اطالوی نژاد پاکستانی ماہر تعلیم اور سماجی کارکن فادر الڈینو اماتو اوکاڑہ میں سپرد خاک

کورونا میں مبتلا ہوکر انتقال کرجانے والے 90 برس کے اطالوی نژاد پاکستانی ماہر تعلیم اور سماجی کارکن فادر الڈینو اماتو کو اوکاڑہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔

الڈینو اماتو عمر بھر تعلیم کے فروغ اور بے آسرا افراد کو سائبان فراہم کرنے میں مصروف رہے۔

ماضی میں دیے گئے اپنے بیان میں فادر الڈینو اماتو نے کہا تھا کہ ’اٹلی میں اپنا گھر چھوڑ کر پاکستان آیا ہوں تاکہ غریبوں کی مدد کرسکوں ، میرا مقصد بلا تفریق انسانوں سے پیار کرنا ہے‘۔

ماہر تعلیم اور سوشل ورکر فادر الڈینو اماتو کا کورونا کے باعث انتقال ہوا۔ انہوں نے مسلسل 60 سال انسانیت کی خدمت کی۔ وہ تعلیم اور ترقی کےدلدادہ تھے۔ 1962 میں پاکستان آنے کے بعد اماتو نے چھ گرجا گھر، تین اسکول اورہاسٹلز ، نابینا افراد کے دو ٹریننگ سینٹرز، دو رہائشی کالو نیز اور خواتین کا ایک کالج تعمیر کیا۔

انہوں نے عقیدے سے بالاتر ہوکر لوگوں کی خدمت کی اور ویران مقامات پر بستیاں قائم کیں۔

فادر اماتو کے ایک شاگرد نبیل انتھونی کا کہنا ہے کہ الڈینو اماتو نے ایسے ادارے قائم کیے جو مذہب کی تفریق سے بالا ہیں، اماتو کی آخری رسومات انکے اپنے قائم کردہ خواتین کالج میں ادا کی گئیں جن میں سیکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔

کیتھو لک کمیونٹی نے ان کے انتقال پر اظہار تعزیت کیا اور ان کے جسد خاکی پر پھول نچھاور کیے۔  انہیں چک نمبر 6 اوکاڑہ میں سپرد خاک کردیا گیا۔

مزید خبریں :