وزارت خزانہ اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار

وزارت خزانہ اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

آئندہ بجٹ میں متعدد شعبوں کو دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے، ٹیکس وصولیوں کے ہدف کو بڑھانے اور بجلی و گیس کی قیمتوں میں اضافے پر اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔

حکومت نے 140 سے 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کی آئی ایم ایف کی شرط ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ و ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود کاکہنا ہےکہ آئی ایم ایف سے بجٹ سازی پر مشاورت چل رہی ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے، توانائی کے شعبے میں گردشی قرض میں کمی لا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ایف بی آر نے آئندہ بھی بجٹ میں چند شعبوں کو دی گئی کھلی چھوٹ اور ضروری ٹیکس چھوٹ جاری رکھنے کی سفارش کی ہے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ 5800 ارب روپے محصولات کا ہدف رکھے جائے گا اور اسے حاصل بھی کیا جائے گا، ایف بی آر  انفورسمنٹ اور ایڈ منسٹریشن کے ذریعے ٹیکس وصولیاں بڑھانے کی کوشش کرے گا۔

مزید خبریں :