وقت آنے دیں کوئی نہیں کہہ سکے گا کسی کے ساتھ رعایت ہوئی ہے، چیئرمین نیب

قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں عام آدمی کی بربادی کی وجہ کروڑوں اربوں کی منی لانڈرنگ ہے۔

نیب لاہورمیں تقریب سے خطاب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب عوام کی خدمت کیلئے بنایا گیا، تنقید برائے تعمیر ہونی چاہیے، لوگوں کو حقیقت کا علم ہوتا نہیں اور تقریر شروع کردیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیب سرمایہ کاری میں رکاوٹ ہوتا تونہ اسٹاک ایکسچینج نفسیاتی حد عبور کرتی اور نہ ترسیلات زر میں اضافہ ہوتا۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھاکہ عوام کی دعا اورشاباش کے بعد کسی کی دعا اور شاباش کی ضرورت نہیں، نیب جس طرح کام کررہا ہے، اسی طرح کرتا رہے گا، اصلی بزنس مین اور ڈکیت میں فرق کرنا ہوگا، لاکھ مرتبہ نیب قوانین میں ترمیم کریں مگر اسفند یار ولی کیس ضرور دیکھ لیں۔

جسٹس ریٹائرڈجاویداقبال کا کہنا تھاکہ ڈبل شاہ کو سزا نہ ہوتی تو ہر محلے میں ڈبل شاہ پید اہوچکے ہوتے، پاپڑ والے کے اکاؤنٹ میں پیسے آئیں گے تو گناہ گار اسے  پیسے بھیجنے والا ہوگا، پاکستان میں کئی لوگ ایسے بھی ہیں جنہوں نے موٹرسائیکل سے سیدھا جہاز  پر چھلانگ لگادی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں عام آدمی کی بربادی کی وجہ کروڑوں اربوں کی منی لانڈرنگ ہے، کیسز غلط ہوتے تو بریت کی درخواستیں مسترد نہ ہوتیں، نیب کسی کو جیل میں نہیں رکھتا، عدالتی حکم پر جیل میں ہیں تو معصوم تو نہیں ہوں گے۔

چیئرمین نیب نے اپوزیشن کا انتقامی کارروائی کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کہ چند کیسز کی مثالیں دی جاتی ہیں کہ حکومت کے مقدمات کا فیصلہ نہیں ہوتا، کچھ لوگ اقتدار میں تیس پینتیس برس رہے، کچھ کو 30، 35 مہینے نہیں گزرے، وقت آنے دیں کوئی نہیں کہہ سکے گا کسی کے ساتھ رعایت ہوئی ہے۔

مزید خبریں :