جب کے الیکٹرک کو گیس پوری ملتی ہے تو فرنس آئل انجن کیوں چلاتے ہیں؟ چیئرمین نیپرا

چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نےکہا ہےکہ جب کے الیکٹرک کو گیس پوری ملتی ہے تو فرنس آئل انجن کیوں چلاتے ہیں؟ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کی لڑائی میں کراچی کے شہری پس رہے ہیں۔

نیپرا میں کے الیکٹرک کی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کی سماعت کے موقع پر چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کے نمائندے سے سوال کیا کہ آپ کا سوئی سدرن کے ساتھ گیس سپلائی معاہدہ ہوگیا؟ جس پر جواب دیا گیا کہ  ابھی یہ معاہدہ نہیں ہوا۔

چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ابھی کے الیکٹرک اورسوئی سدرن کے درمیان بقایاجات کے معاملات طے نہیں ہوئے،کے الیکٹرک اور سوئی سدرن کی لڑائی میں کراچی کے شہری پس رہے ہیں، جب آپ کو گیس پوری ملتی ہے تو فرنس آئل انجن کیوں چلاتے ہیں؟

کے الیکٹرک کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ہماری کم سے کم گیس طلب 19 کروڑ مکعب فٹ ہے، جب 19 کروڑ مکعب فٹ سے طلب بڑھ جائے توفرنس آئل استعمال کرتے ہیں۔

چیئرمین نیپرا نے حکم دیا کہ آئندہ کے الیکٹرک کی ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ دیگر تقسیم کارکمپنیوں کے ساتھ کی جائے۔

اس دوران کراچی  کے صارفین نے شکایت کی کہ رات کو بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے جس پر چیئرمین نیپرا نےکہا کہ  ہم نے منع کیا تھا کہ کراچی میں رات کو لوڈشیڈنگ نہ کی جائے۔

کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ رات کو کچھ علاقوں میں لوڈشیڈنگ این ٹی ڈی سی کی وجہ سے کرنا پڑی تھی، اب 15 روز سے رات کو لوڈشیڈنگ نہیں کر رہے۔

 کے الیکٹرک حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ جنوری سے اپریل تک کا فی یونٹ اوسط اضافہ ایک روپے فی یونٹ بنتا ہے،ایک روپے فی یونٹ اوسط اضافے کا اثر 5 ارب 56 کروڑ روپے بنے گا۔

مزید خبریں :