دنیا
Time 14 جولائی ، 2021

نومولود بچہ آکسیجن کے بجائے ’لافنگ گیس‘ لگنے پر چل بسا

جان کے والدین سونیا اور یوسف۔ فوٹو:  دی مرر
جان کے والدین سونیا اور یوسف۔ فوٹو:  دی مرر

آسٹریلیا میں نومولود بچے کو عملے نے غلطی سے آکسیجن کے بجائے ’لافنگ گیس‘ نائیٹرس آکسائیڈ لگا دیا جس کے نتیجے میں ایک گھنٹے کے اندر اس کی موت واقع ہوگئی۔

یہ واقعہ 2016 میں پیش آیا تھا اور اب آسٹریلوی اخبارات میں اس کی تحقیقات کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جان غانیم کو اسپتال عملے کی غفلت کی وجہ سے غلط گیس لگا دی گئی جس کی وجہ سے اس کے جسم میں نائیٹرس آکسائیڈ  گیس داخل ہوگئی۔

اس غلطی کی وجہ سے ایک سال قبل بھی ایک بچی کو مستقل دماغی بیماری لاحق ہوئی تھی۔

تاہم اس غلطی کا پتہ اس وقت چلا جب اسپتال کے عملے نے جان غانیم کی موت اور بھارت میں ایک بچے کی موت کے درمیان مماثلت تلاش کرنے کے لیے اس پر غو رکیا۔

اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کی تفصیلات اب آسٹریلوی اخبار نے شائع کی ہیں جس کے مطابق جان غانیم کی موت کے ایک دن بعد بینکس ٹاؤن لڈکومبے اسپتال کے مڈوائفری منیجر نے ’انتہائی اہم درخواست‘ بھیجی کہ آپریشن تھیٹر میں موجود گیس پینل کی جانچ کی جائے لیکن آئندہ چھ روز تک ان کی اس درخواست پر عمل نہیں کیا گیا۔

انکوائری کی قونصل ڈونا وارڈ کہتی ہیں کہ گیس پینل کی جانچ ہونے تک خوش قسمتی کی بات ہے کہ کسی اور بچے کو آکسیجن لگانے کی ضرورت پیش نہیں آئی۔

واقعے کے بعد اسپتال کے کنٹریکٹر کرسٹوفر ٹرنر، جنہوں نے 2015 میں آپریشن تھیٹر کے لیے گیس لائن کی تنصیب کی تھی، انہیں مجرم ٹھہراتے ہوئے ایک لاکھ ڈالر جرمانہ کیا گیا تھا۔

اس تحقیقاتی رپورٹ پر اب لڈکومبے کی عدالت میں بحث ہورہی ہے جس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ جان غانیم کی موت کا سبب بننے والے حالات کیا تھے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اب ایسا دوبارہ کبھی نہ ہو۔ یہ بحث دو ہفتوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

جان غانیم ، یوسف اور سونیا غانیم کی چوتھی اولاد تھی اور 13 جولائی 2016 کو آپریشن کے  ذریعے ان کی پیدائش ہوئی تھی۔  ڈاکٹرز نے  بچے کے خون میں انفیکشن کی تشخیص کی  تھی جس کے بعد اسے بچوں کے وارڈ میں رکھا گیا تھا۔

 وارڈ میں ڈاکٹر نے دیکھا کہ  پیدائشی نال بچے کی گردن کے گرد لپٹی ہوئی ہے اور اسے  سانس لینے میں دشواری ہورہی ہے۔ ڈاکٹرز نے فوری طور پر اسے ٹھیک کیا لیکن جان کو سانس نہیں آرہی تھی۔ ڈاکٹرز نے گرم کپڑے سے جان کو رگڑا جس کے بعد ان کے پھپھڑوں میں آکسیجن داخل کرنے کافیصلہ کیا تھا۔

اس موقع پر دیوار پر موجود پینل سے وہ پینل اٹھایا گیا جس پر آکسیجن لکھا تھا اور جان  غانیم کو لگا دیا گیا حالانکہ اس پینل میں نائیٹرس آکسائیڈ گیس موجود تھی۔ کچھ ہی دیر میں جان کو ڈاکٹرز نے مردہ قرار دے دیا۔

جان اپنی پیدائش کے ایک گھنٹے بعد ہی چل بسا اور اس کے والدین اسے زندہ دیکھ نہ سکے کیوں کہ پیدائش کے فوری بعد سے وہ بچوں کے وارڈ میں شفٹ ہوگیا تھا۔

اس واقعے کے ایک سال بعد جون 2016 میں امیلیا خان نامی بچی کو بھی اسی آپریشن تھیٹر میں غلط گیس لگائی گئی اور اس کے دماغ کو نقصان ہوا  جس کے بعد ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ وہ چند ماہ ہی زندہ رہ سکیں گے البتہ اب ان کی عمر پانچ برس ہے۔

مزید خبریں :