پاکستان
Time 14 جولائی ، 2021

ملالہ سے متعلق مضمون پر پابندی، شیری رحمان نے معاملہ سینیٹ میں اٹھالیا

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیئر رہنما و سینیٹر شیری رحمان نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی جانب سے ملالہ یوسف زئی سے متعلق مضمون پر پابندی عائد کرنے کا معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا۔

شیری رحمان نے ملالہ یوسف زئی سے متعلق مضمون پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے ہٹانے کے معاملے پر سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملالہ یوسفزئی کو گولی لگی، انھوں نے انتہا پسندوں کا مقابلہ کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ خبر آئی ہے کہ پنجاب ٹیکسٹ بورڈ نے اس کتاب پر پابندی عائد کردی ہے جس میں ملالہ یوسفزئی کی تصویرہے کہ ملالہ ہیروز میں شمار کیوں کی گئی ہے؟

انہوں نے کہاکہ بےنظیرکی تصویربھی ہٹائی گئی تھی، آپ نئی نسل کوکیا پیغام دے رہے ہیں؟ ایک طرف آپ کہتے ہیں ہم پروگریسو سوسائٹی ہیں اور یہاں کیا پیغام دیا جارہا ہے کہ آپ انتہا پسندی سے نہ لڑیں، ہمارے ہیروز کو دنیا سراہ رہی ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھاکہ یہ عوامی اہمیت کا نقطہ ہے کہ ملالہ کا نام ٹیکسٹ بک بورڈ سے نکالا گیا ہے، پنجاب کا ٹیکسٹ بک بورڈ کہتا ہے کہ وہ ہیرو نہیں ہے آپ ملالہ اور بے بظیر جیسی خواتین کو اپنا ہیرو نہیں سمجھیں گے تو اللہ آپ کا حافظ ہے۔

اس پر حکومتی سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ ملالہ کے حوالے سے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ نے نہیں آکسفورڈ نے چھاپا تھا، کسی نے پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ سے این او سی نہیں لیا، حکومت پنجاب کی اس حوالے سے کوئی ذمہ داری نہیں۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ملالہ کے بارے میں دو آراء ہیں، ملالہ کے حال میں ہی مغربی میڈیا میں خیالات چھپے ہیں وہ سوال کا سبب ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ٹیکسٹ بک بورڈ نے پنجاب میں مطالعہ پاکستان کی کتاب مارکیٹ سے اٹھالی تھی، مطالعہ پاکستان کی کتاب میں پاکستان کے ہیروز کے ساتھ ملالہ کی تصویر بھی شائع کی گئی تھی۔

دوسری جانب اس حوالے سے ٹیکسٹ بک بورڈ کےترجمان کا کہنا تھا کہ کتاب این او سی کے بغیر شائع کی گئی۔

مزید خبریں :