ٹوئٹر پر پاکستان کیخلاف جعلی اکاؤنٹس سے ٹرینڈ چلائے جانےکا انکشاف

 پاکستان کے خلاف ٹوئٹر پر 80 فیصد جعلی اکاؤنٹس کا استعمال کرکے سینکشن پاکستان یا (پاکستانی پر پابندی لگاؤ)کا ٹرینڈ چلایا گیا۔

اس بات کا انکشاف دی ویو لیٹکس(The view lytics) ریسرچ کمپنی کی جاری کردہ تحقیقاتی رپورٹ میں ہوا ہے۔

 ریسرچ کمپنی کے مطابق یہ ٹرینڈ 4 جعلی اکاؤنٹس سے جون  2021 میں شروع کیا گیا ، جسے جعلی اکاؤنٹس سے متعلقہ23 اکاؤنٹس نے آگے بڑھایا، یکم سے8 اگست تک2 لاکھ ٹوئٹس کیےگئے ،جس کے بعد اس ٹوئٹر ٹرینڈ کی حقیقت کا بھانڈا پھوٹا۔

ریسرچ رپورٹ کے مطابق " سینکشن پاکستان " کا ہیش ٹیگ پہلی بار 30 جون 2021 کو  سامنے آیا،جس میں 4 جعلی اکاؤنٹس کا سہارا لیکر 1 گھنٹے میں 23 ٹوئٹس کی گئیں اورجولائی 2021 میں  اوسطاً 400 ٹوئٹس اور ری ٹوئٹس سامنے آئیں۔

مطلوبہ نتائج نہ ملنے پر  اگست میں اس ٹرینڈ کو آگے بڑھانے کی کوششیں کی گئیں اور جعلی پروفائلزکا بھرپور استعمال کیا گیا۔

اس کے علاوہ 1 سے 8 اگست تک 10 ہزار ٹوئٹس،ری ٹوئٹس یا ریپلائے کیے گئے جبکہ 9 اگست کو 2 لاکھ سے زائد ٹوئٹس ،ری ٹوئٹس اور ریپلائے سامنے آئے اور یہ ٹرینڈ پاکستان، بھارت اور متحدہ عرب امارات میں نظر آنا شروع ہوا لیکن جب اس ہیش ٹیگ کو سب سے زیادہ بڑھانے والے صرف 20 ٹاپ ٹوئٹر پروفائل کو دیکھا گیا تو معلوم ہوا کہ اس میں 80 فیصد جعلی تھے۔

ان اکاؤنٹس  کے پیچھے وہی 4 پروفائل سامنے آئیں جنھوں نے اس ہیش ٹیگ کا پہلی مرتبہ استعمال کیا تھا۔

ریسرچ کمپنی کے مطابق اس ٹرینڈ کو ان پروفائلز کے بجائے دوسری جعلی پروفائلز کے ذریعے اس لیے پھیلایا گیا تا کہ  جعلی ٹرینڈ کو پہچاننے والےٹوئٹر  کے الگورتھم سے بچا جائے اور پروفائلز پر پابندی نہ لگے۔

اس کے علاوہ سینکشن پاکستان  ہیش ٹیگ کی شروعات کرنے والے 4  جعلی اکاؤنٹس میں سے 3 اکاؤنٹ رواں سال بنائے گئے جبکہ ایک اکاؤنٹ میں پرانی آئی ڈی کو فعال کیا گیا۔

مزید خبریں :