پاکستان
Time 06 ستمبر ، 2021

الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں بائیومیٹرک شناخت کا نظام نہیں، ڈی جی آئی ٹی الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) میں بائیومیٹرک شناخت کا نظام نہیں اور اس کے بٹن میں ایلفی ڈال کر مشین کو غیرفعال بنایا جاسکتا ہے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کا اجلاس سینیٹرتاج حیدر کی زیرصدارت ہوا جس میں وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کمیٹی میں پیش کی۔

سیکرٹری سائنس وٹیکنالوجی نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پرکمیٹی کو بریفنگ دی اور بتایا کہ ای وی ایم میں ووٹ اور ووٹر کی رازداری یقینی بنائی گئی ہے، ای وی ایم سے بیلٹ پیپرسے متعلق تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔

اس پر فاروق ایچ نائیک نے پوچھا کہ جعلی ووٹر کو ووٹ ڈالنے سے ای وی ایم کیسے روکے گی؟ سینیٹر افنان اللہ نے سوال کیاکہ مشین ووٹر کو کیسے شناخت کرے گی؟ اس پر حکام نے بتایا کہ انگوٹھے کا نشان، شناختی کارڈ اورچہرے سے ووٹر کی شناخت کی جائے گی۔

فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھاکہ امریکا کی کچھ ریاستوں میں ووٹنگ کے دوران بہت مسائل سامنے آئے۔

اس پر حکام نے دعویٰ کیا کہ یہ مشین امریکا اور دیگرممالک سے بہتر ہے۔

سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا تھاکہ الیکشن کمیشن ای وی ایم پر خدشات کا اظہار کرچکا ہے، ٹینڈر کے بغیر ایک مشین لاکر سامنے رکھ دی گئی، الیکٹرانک ووٹنگ وزیراعظم کا نہیں الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی الیکشن کمیشن نے بتایا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر 8 رپورٹس پارلیمنٹ بھجوائیں، ای وی ایم کے بٹن میں ایلفی ڈال کرغیرفعال بنایا جاسکتا ہے، ای وی ایم میں بائیومیٹرک شناخت کا نظام نہیں، پائلٹ پراجیکٹ میں بائیومیٹرک تصدیق اور ووٹ کاسٹنگ کا الگ نظام تھا۔

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا کہنا تھاکہ متنازع انتخابات سے بچنے کیلئے واحد راستہ الیکٹرانک ووٹنگ ہے۔

مزید خبریں :