یوکرین میں فضائی میزبانوں کیلئے غیرروایتی لباس کا انتخاب

تقریباً تمام ہی انٹرنیشنل ائیرلائنز میں زیادہ تر خواتین کیبن کریوز دوران پرواز اسکرٹس اور ہیلز استعمال کرتی ہیں لیکن اب یوکرین کی ایک ائیرلائن نے اس ڈریس کوڈ میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے۔

یوکرین کی نجی ائیر لائن اسکائی اپ نے فضائی میزبانوں سے رائے لینے کے بعد دوران پرواز کیبن کریوز کے لیے پینسل اسکرٹس اور ہیلز کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فضائی کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم نے کیبن کریو کے لباس پر تحقیق کے بعد فلائٹ اٹینڈنٹس کی روایتی لباس سے جان چھڑانے کا فیصلہ کیا اور اب خواتین کیبن کریوز بالوں میں پونی بھی باندھ سکیں گی۔

ایک تجربہ کار فضائی میزبان الیگزینڈرینا ڈینی سینکو کا کہنا ہے کہ بعض اوقات انہیں پرواز کے دوران بیٹھنے کے لیے ایک منٹ کا وقت بھی نہیں ملتا جس کی وجہ سے مسلسل کئی گھنٹے ہیلز میں کھڑے رہنے کے باعث ان کی ٹانگوں میں سوجن ہو جاتی ہے۔

فضائی میزبانوں کو دوران پرواز پیش آنے والی مشکلات کے باعث اسکائی اپ نے کیبن کریوز کا لباس اسکرٹس سے تبدیل کر کے نارنجی رنگ کے کھلے ڈھلے ٹراؤزر اور اسی رنگ کے کوٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ کیبن کریوز اب پاؤں میں ہیلز کی جگہ آرام دہ سفید رنگ کے سنیکرز پہنیں گی۔

الیگزینڈرینا ڈینی سینکو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ہیلز جوتوں کے مقابلے میں زیادہ خوبصورت لگتے ہیں لیکن اس سے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے جبکہ سنیکرز بہت آرام دہ ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خدا نہ کرے، اگر کبھی کسی کریو ممبر کو پانی میں اترنا پڑے یا ہنگامی حالت میں انخلا کرنا پڑے تو ہیلز کی وجہ سے سیڑھی کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور اسکرٹ میں سوئمنگ کرنا بھی مشکل ہے۔

مزید خبریں :