دنیا
Time 12 اکتوبر ، 2021

جی 20 اجلاس میں بائیڈن کی داعش خراساں کے خطرات پر گفتگو

جی 20 ممالک کے ورچوئل اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے رکن ممالک سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو: فائل
جی 20 ممالک کے ورچوئل اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے رکن ممالک سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا—فوٹو: فائل

جی 20 ممالک کے ورچوئل اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے رکن ممالک سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے ساتھ داعش خراساں کے خطرات پر بھی بات ہوئی۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق ورچوئل اجلاس میں افغانستان سے غیر ملکیوں اور افغان ساتھیوں کے قانونی دستاویزات کے ساتھ محفوظ انخلا کی یقین دہانی پر بھی بات کی گئی اور افغانستان میں آزاد بین الاقوامی فلاحی گروپوں کے ذریعے افغان شہریوں تک براہ راست امداد پہنچانے پر اتفاق ہوا۔

اٹلی کی میزبانی میں جی 20 رکن ملکوں کے افغان بحران پر خصوصی ورچوئل اجلاس میں اطالوی وزیراعظم نے کہا کہ جی 20 رکن ملکوں کو افغانستان کی طالبان حکومت کے ساتھ رابطے برقرار رکھنے کی ضرورت ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ کابل انتظامیہ کو باضابطہ تسلیم کیا جائے گا۔

اطالوی وزیراعظم نے کہا کہ طالبان کو ان کے الفاظ کی بجائے عمل سےجانچا جائے گا۔

جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا کہ جرمنی ابھی تک طالبان کو افغان حکومت کے طور پرتسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔

خیال رہے کہ آج یورپی یونین نے افغانستان اوراس کے پڑوسی ممالک کا امدادی پیکج ایک ارب یورو تک بڑھا دیا۔

یورپی کمیشن کی سربراہ اروسولاوان ڈیرلیین نے اعلان کیا کہ یورپی یونین افغان امدادی پیکج کیلئے مزید 700 ملین یورو جاری کرے گا جبکہ یورپی امداد افغانستان میں انسانی، سماجی ومعاشی ضروریات پرخرچ ہوگی۔

مزید خبریں :