دنیا
Time 19 اکتوبر ، 2021

ویڈیو: اسرائیل میں 900 سال پرانی صلیبی جنگ میں استعمال ہونے والی تلوار دریافت

اسرائیل کے شمالی علاقے حیفا کے ساحل کے قریب ایک غوطہ خور کو قدیم تلوار ملی ہے جس کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ تقریباً 900 سال پرانی ہے۔

حیفا کے ساحل کے قریب اتلی پانی میں غوطہ خور شلومی کاتزن کو یہ تین اعشاریہ تین فٹ لمبی تلوار ملی جو ممکنہ طور پر 900 سال پرانی ہے اور یہ صلیبی جنگ کے دوران کسی  جنگجو کے زیر استعمال رہی ہوگی۔

تلوار اب تک سالم ہے البتہ اس کی سطح پر سمندری مادوں کی تہہ جمی ہوئی ہے اور  یہ ممکنہ طور پر سمندری ریت کی منتقلی کی وجہ سے سطح پر آئی ہے۔

اسرائیلی محکمہ نوادرات کا کہنا ہے کہ تلوار کو اس کی اصل حالت میں بحال کرنے کے بعد اسے عوامی نمائش کیلئے پیش کردیا جائے گا۔

یہ تلوار ممکنہ طور پر 1096 سے 1200 کے درمیان ہونے والی صلیبی جنگوں میں شرکت کرنے والے کسی جنگجو کے زیر استعمال رہی ہوگی اور اسے استعمال کرنے والا شخص خود بھی کافی طاقتور رہا ہوگا کیوں کہ یہ تلوار کافی وزنی ہے— فوٹو: رائٹرز
یہ تلوار ممکنہ طور پر 1096 سے 1200 کے درمیان ہونے والی صلیبی جنگوں میں شرکت کرنے والے کسی جنگجو کے زیر استعمال رہی ہوگی اور اسے استعمال کرنے والا شخص خود بھی کافی طاقتور رہا ہوگا کیوں کہ یہ تلوار کافی وزنی ہے— فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی میرین آرکیالوجی یونٹ کے سربراہ کوبی شاروٹ کا کہنا ہے کہ تلوار کافی بڑی اور وزنی ہے۔  جس مقام سے یہ تلوار دریافت ہوئی ہے پرانے زمانے میں یہ ساحل سمندری طوفانوں کے دوران جہازوں کی پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ تلوار ممکنہ طور پر 1096 سے 1200 کے درمیان ہونے والی صلیبی جنگوں میں شرکت کرنے والے کسی جنگجو کے زیر استعمال رہی ہوگی اور اسے استعمال کرنے والا شخص خود بھی کافی طاقتور رہا ہوگا کیوں کہ یہ تلوار کافی وزنی ہے۔

خیال رہے کہ عیسائیوں نے یروشلم سمیت دیگر مقدس مقامات مسلمانوں سے واپس لینے کیلئے کئی صدیوں تک جنگیں لڑی ہیں جنہیں صلیبی جنگیں کہا جاتا ہے۔

مزید خبریں :