دنیا
Time 22 اکتوبر ، 2021

عدالت نے کتوں کا گوشت فروخت کرنیوالے تاجر کو سزا سنادی

انڈونیشیا میں پہلی مرتبہ اس طرح کے کیس میں سزا سنائی گئی ہے: عدالتی ترجمان/ فوٹو اے ایف پی
انڈونیشیا میں پہلی مرتبہ اس طرح کے کیس میں سزا سنائی گئی ہے: عدالتی ترجمان/ فوٹو اے ایف پی

انڈونیشیا کی مقامی عدالت نے کتوں کا گوشت فروخت  کرنے والے تاجر کو سزا سنادی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کےمطابق انڈونیشیا کے شہر یوگیا کارتا کی عدالت نے غیر قانونی طور پر کتوں کا گوشت فروخت کرنے والے تاجر کو جانوروں پر تشدد کے قوانین کے تحت 10 ماہ قید سزا سنائی اور 9 اعشاریہ 120 پاؤنڈ جرمانہ اداکرنے کا حکم جاری کیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 48 سالہ تاجر پر الزام تھا کہ وہ 78 کیننس نسل کے کتوں کو ایک ٹرک میں بوریوں میں بند کرکے کہیں لے جارہا تھا، پولیس کی جانب سے ٹرک کو روکا گیا تو پتا چلا 10 کتے خوراک اور پانی کی کمی کے باعث مرچکے تھے جب کہ 6 کتے بعد میں دم توڑ گئے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ  بوری میں کتوں کو  جاوا جزیرے لے جایا جارہا تھا جہاں انہیں متوقع طور پر فروخت کیا جانا تھا تاہم پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے کوشش کو ناکام بنادیا۔

عدالتی ترجمان کا کہنا ہے کہ انڈونیشیا میں پہلی مرتبہ اس طرح کے کیس میں سزا سنائی گئی ہے۔

مزید خبریں :