کھیل
Time 23 اکتوبر ، 2021

ورلڈکپ: میچ شروع ہونے سے قبل کھلاڑی گھٹنوں پر کیوں بیٹھ رہے ہیں؟

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سپر 12 مرحلہ شروع ہوچکا ہے اور آج چاربڑی ٹیمیں مد مقابل آئیں۔

پہلے میچ میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقا کو شکست دی جبکہ دوسرا میچ ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے درمیان ہوا۔

انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ شروع ہونے سے قبل دونوں ٹیموں کے کھلاڑی کچھ دیر کیلئے گھٹنوں پر بیٹھ گئے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا؟ دراصل یہ نسلی تعصب کے خلاف ایک احتجاج ہے جو 2016 سے کھیل کے میدان میں کھلاڑیوں کی جانب سے کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ 2014 میں امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک سیاہ فام شخص ایریک گارنر کی موت ہوگئی تھی۔ پولیس اہلکار نے ایرک گارنر کی گردن دبا رکھی تھی اور وہ گُھٹی گُھٹی آواز میں کہہ رہے تھے (I Cant Breathe)۔

ایرک گارنر کے بعد 2020 میں امریکا ہی میں ایک اور سیاہ فام جارج فلائیڈ کے ساتھ بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا اور انہوں نے بھی موت سے قبل یہی الفاظ دہرائے۔

یہ الفاظ دنیا بھر میں نسل پرستی کیخلاف مزاحمت کی علامت بن گئے ہیں جبکہ پولیس کے اس اقدام کو دنیا بھر میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

امریکا میں سیاہ فام افراد نے مظاہرے کیے جس کے بعد یہ تحریک زور پکڑتی گئی اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس کیخلاف اپنے انداز سے آواز بلند کی۔

سب سے پہلے امریکی فٹبال کولن کائپر نک (درمیان) نے 2016 میں گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کیا— فوٹو: بی بی سی
سب سے پہلے امریکی فٹبال کولن کائپر نک (درمیان) نے 2016 میں گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کیا— فوٹو: بی بی سی

یہ احتجاج کھیل کے میدان میں بھی پہنچا اور سب سے پہلے امریکی فٹبال کولن کائپر نک نے 2016 میں گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج ریکارڈ کرانا شروع کیا۔ امریکی فٹبالرز نے قومی ترانے کے دوران گھٹنوں پر بیٹھ کر احتجاج کیا اور مؤقف اپنایا کہ وہ اس ملک کے قومی پرچم کے وقار کیلئے کھڑے نہیں ہوسکتے جہاں سیاہ فام افراد کو دبایا جاتا ہو۔

اب آج ورلڈ کپ کے میچ کے دوران ویسٹ انڈیز اور انگلینڈ کے کھلاڑی بھی کچھ دیر کے لیے گھٹنوں پر بیٹھے اور نسل پرستی کیخلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج کرنے کی تاریخ 1965 تک جاتی ہے— فوٹو: بی بی سی
گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج کرنے کی تاریخ 1965 تک جاتی ہے— فوٹو: بی بی سی

گھٹنوں پر بیٹھ کر نسل پرستی کیخلاف احتجاج کرنے کی تاریخ 1965 تک جاتی ہے۔ اس سال امریکا میں سیاہ فام افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والے مارٹن لوتھر کنگ جونیئر نے ووٹ کے حق کیلئے مظاہرہ کیا اور گھٹنوں پر بیٹھ کر احتجاج بھی کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

مزید خبریں :