ٹک ٹاک کے صارفین کو درپیش ممکنہ نقصانات کے اثرات پر رپورٹ جاری

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

معروف لِپ سِنکنگ ایپ ٹک ٹاک نے ممکنہ نقصان دہ چیلنجز اور دھوکا دہی کے اثرات پر عالمی رپورٹ جاری کردی۔

معروف ویڈیو پلیٹ فارم، ٹک ٹاک تفریح میں اضافے، رابطے اور دنیا بھر میں لاکھوں افراد کو متاثرکرنےکے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، ٹک ٹاک نے عالمی رپورٹ جاری کی ہے تاکہ نوجوان افراد کے ممکنہ طور پر نقصان دہ چیلنجز اور دھوکا دہی کے اثرات کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔

اگرچہ یہ بات کسی بھی دوسرے پلیٹ فارم کے لیے منفرد نہیں ہے لیکن اس کے اثرات اور خدشات تمام فریقین کو محسوس ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ٹک ٹاک یہ بات جاننےکے لیے تیار ہے کہ کس طرح زیادہ مؤثر رد عمل تیار کیے جاسکیں،کیوں کہ یہ نوعمر افراد ، والدین اور اساتذہ کی بہتر اعانت کے لیےکام کر رہا ہے۔

رپورٹ کے شرکاء میں سے31 فیصد نو عمر افراد،جن کو دھوکا دہی کا سامنا کرنا پڑا، ان پر منفی اثرات مرتب ہوئے جب کہ 63 فیصد نے کہا کہ اِن منفی اثرات نے اُن کی ذہنی صحت کو متاثرکیا ہے۔

اس کے نتیجے میں ٹک ٹاک نے وارننگ  کے ساتھ دھوکا دہی کی ویڈیوز ہٹا کر تحفظ کو مضبوط بنایا ہے، اس رپورٹ کی تیاری کا مقصد کمیونٹی کو محفوظ رکھنے میں مدد کرنا اور اسی کے ساتھ ٹک ٹاک پر تفریح کرنا ہے۔

اس پہلے قدم کے ذریعے اور اس موضوع پرمذاکرات کی حوصلہ افزائی کے لیے ٹک ٹاک کا مقصد اس کام کو دنیا کے ممتاز ماہرین کے ساتھ شیئر کرنا ہے تاکہ آن لائن خاندانوں کے تحفظ اور دفاع کے لیے با معنی کام کیا جاسکے،کمیونٹی کی جانب سے ٹک ٹاک مزید اقدامات تلاش کرتا اور عمل درآمد کرتا رہے گا۔

فوٹو: ٹک ٹاک
فوٹو: ٹک ٹاک

 ٹک ٹاک نے سوشل میڈیا سے آگاہی کی مہمات مثلاً AapSafeTohAppSafe# بھی چلائیں تاکہ پلیٹ فارم پر تحفظ کو فروغ دیا جاسکے اور حال ہی میں اس نے اردو زبان میں بھی آن لائن سیفٹی سینٹرقائم کیا ہے جو استعمال کرنے والوں کو تحفظ سکیورٹی اورپرائیویسی پر وسائل، رہنمائی اور پالیسیاں فراہم کرتا ہے۔

 ٹک ٹاک نے پاکستان کی ممتازپبلیکیشنز سے مل کر عوامی ویبنارز بھی منعقد کیے ہیں تاکہ تحفظ کو فروغ دیا جا سکے اورایسی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جن سے پلیٹ فارم کو صارفین کے لیے محفوظ جگہ بنائی جا سکے۔

اس مطالعے میں 10,000 سے زائد افراد نے شرکت کی جن میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، جرمنی، اٹلی، انڈونیشیا، میکسیکو، برطانیہ، امریکا اور ویتنام سے تعلق رکھنے والے نو عمر افراد، والدین اور اساتذہ شامل تھے۔

 اس کے علاوہ دنیا بھر کے ماہرین سے بھی مشاورت کی گئی، مطالعے کے دوران ہونے والے اہم انکشافات اور سفارشات پر مبنی رپورٹ لکھنے کے لیے ایک خودمختار سیف گارڈنگ ایجنسی پرائیزیڈیو سیف گارڈنگ ((Praesidio Safeguarding) کی خدمات حاصل کی گئیں۔

یہ رپورٹ پرائیزیڈیو سیف گارڈنگ کے بانی اور ڈائریکٹر ڈاکٹر زوئے ہلٹن نے تحریر کی ہے،اس مطالعے میں دنیا بھر سے نوجوانوں کے تحفظ کے 12ممتاز ماہرین نے شرکت کی جس نے ڈاکٹر ہلٹن کی رپورٹ کا جائزہ لیا اور اپنی رائے دی، اُن کے ساتھ کلینکل چائلڈ سائیکاٹرسٹ، صحت مند نو عمرافراد کی بہتری میں اسپیشلائزیشن رکھنے والے ڈاکٹر رچرڈ گراہم اور نو عمر افراد کے رسک پریوینشن میں اسپیشلائزیشن رکھنے والی بی ہیورل سائنٹسٹ، ڈاکٹر گریچین برائن مائسلس(Dr. Gretchen Brion-Meisels)بھی شریک تھیں جنھوں نے نوعمر افراد کی رسک پریوینشن میں رہنمائی فراہم کی اور ہمیں مشورے فراہم کیے۔

مکمل رپورٹ کے مطالعے کے لیے اس لنک پر وزٹ کیا جاسکتا ہے۔

مزید خبریں :