دنیا
Time 23 نومبر ، 2021

بلغاریہ میں سیاحوں کی بس کو خوفناک حادثہ، 12 بچوں سمیت 45 افراد ہلاک

یورپی ملک بلغاریہ کی ہائی وے پر سیاحوں کو لے جانے والی بس کو حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں 12 بچوں سمیت 45 افراد ہلاک ہوگئے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق بس میں موجود سیاح ترکی کے شہر استنبول سے ہفتے بھر کی چھٹیاں مناکر شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ واپس جارہے تھے کہ بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ سے 30 کلو میٹر مغرب کی جانب اسٹروما ہائی وے پر بس حادثے کا شکار ہوگئی۔

حادثے میں بس پوری طرح تباہ ہوگئی البتہ یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ بس میں پہلے آگ لگی اور پھر وہ بیریئرز سے ٹکرائی یا پھر پہلے بس بیریئر سے ٹکرائی اور پھر اس میں آگ لگی۔ حادثہ مقامی وقت کے مطابق رات 2 بجے پیش آیا۔ 

اس حادثے کو بلکان کی ریاستوں کی تاریخ کا بدترین ٹریفک حادثہ قرار دیا جارہا ہے۔ بلغاریہ کے وزیر داخلہ نے جائے وقوع کا دورہ کیا جس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’بس کے اندر لاشیں ٹکڑوں میں بٹ گئیں اور جل کر راکھ ہوگئیں، یہ بہت ہولناک منظر ہے، میں نے ایسا پہلے کبھی نہیں دیکھا۔‘

بس میں موجود سیاح ترکی کے شہر استنبول سے ہفتے بھر کی چھٹیاں مناکر شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ واپس جارہے تھے— فوٹو: رائٹرز
بس میں موجود سیاح ترکی کے شہر استنبول سے ہفتے بھر کی چھٹیاں مناکر شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ واپس جارہے تھے— فوٹو: رائٹرز

بلغارین تفتیشی سروس کے چیف بوریسلاف سارافوو کا کہنا ہے کہ پیر کی شب ترکی سے شمالی مقدونیہ کی ٹریول ایجنسی کی پانچ بسیں بلغاریہ میں داخل ہوئیں، حادثے میں ڈرائیور کی غلطی اور تکنیکی خرابی کے پہلوؤں پر غور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ جاں بحق ہونے والے سیاحوں کا تعلق شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیہ سے تھا جہاں ان کے لواحقین پر یہ خبر بجلی بن کر گری۔ شمالی مقدونیہ کے وزیراعظم زوران زائف نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی ہر ممکن امداد کا اعلان کیا ہے۔

حادثے میں 7 افراد بچنے میں کامیاب رہے جنہوں نے بتایا کہ بس میں لوگ سو رہے تھے کہ اچانک ایک دھماکے کی سی آواز سے آنکھ کھلی۔ پچھلی نشستوں پر بیٹھے کچھ مسافر کھڑکی توڑ کر باہر نکلنے میں کامیاب رہے۔ بچ جانے والے مسافروں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

مزید خبریں :