دنیا
Time 24 نومبر ، 2021

سوئیڈن کی پہلی خاتون وزیراعظم چند گھنٹوں بعد ہی مستعفی کیوں ہوگئیں؟

یورپی ملک سوئیڈن کی پہلی خاتون وزیراعظم میگڈیلینا اینڈرسن منتخب ہونے کے چند گھنٹوں بعد عہدے سے مستعفی ہوگئیں۔

سوئیڈش پارلیمنٹ نے 54 سالہ وزیر خزانہ اور سوشل ڈیموکریٹس جماعت کی میگڈیلینا اینڈرسن کو وزیراعظم منتخب کیا تھا۔

میگڈیلینا کے حق میں 117 اور مخالفت میں 174 ارکان پارلیمنٹ نے ووٹ دیا جبکہ 57 نے ووٹ نہیں ڈالا۔

سوئیڈش نظام کے تحت وزارت عظمیٰ کے امیدوار کو پارلیمنٹ میں اکثریت درکار نہیں ہوتی تاہم امیدوار کی مخالفت میں زیادہ ووٹ نہیں آنے چاہیئیں۔

وزیراعظم منتخب ہونے کے چند گھنٹوں بعد ہی میگڈیلینا اینڈرسن نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے کے مطابق میگڈیلینا اینڈرسن نے اتحادی جماعت گرین پارٹی نے بجٹ بل پاس نہ ہونے کے بعد حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا۔

اس اعلان کے بعد نومنتخب سوئیڈش وزیراعظم نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

اینڈرسن کا صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ ایک آئینی عمل ہے کہ اتحادی پارٹی کے ساتھ چھوڑنے پرمخلوط حکومت کومستعفی ہونا ہوتا ہے، ایسی حکومت کی قیادت نہیں کرنا چاہتی جس کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان لگ جائے۔

اینڈرسن نے جلد دوبارہ وزیر اعظم کے عہدے پر منتخب ہونے کی امید کا اظہار کیا۔

مزید خبریں :