’ہیکر کے ذریعے اعلیٰ اور سیاسی شخصیات کے نمبرز حاصل کیے‘

ٹک ٹاکر حریم ایک نجی ٹی وی شو میں شریک ہوئی جس دوران انھوں مختلف موضوعات پر گفتگو بھی کی:فوٹوفائل
ٹک ٹاکر حریم ایک نجی ٹی وی شو میں شریک ہوئی جس دوران انھوں مختلف موضوعات پر گفتگو بھی کی:فوٹوفائل

معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ نے  اپنے کیرئیر سمیت اعلیٰ اور سیاسی شخصیات تک رسائی کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔

ٹک ٹاکر حریم شاہ  ایک ویب شو میں شریک ہوئیں جس دوران انہوں نے  مختلف موضوعات پر گفتگو   کی۔

کس پارٹی کو جوائن کریں گی؟

حریم نے کہا کہ اگر زندگی نے موقع دیا تو میں  پیپلز پارٹی جوائن کروں گی  اور اس جماعت کو جوائن کرنے کی وجہ بلاول بھٹو زرداری ہیں جن کا انداز بیاں بے حد پسند ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزارت خارجہ اجازت لے کر گئی تھی اور اجازت سے ہی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں، میرے لیے وہاں داخلہ آسان تھا تاہم وزارت خارجہ میں لڑکوں کے لیے داخلہ تھوڑا مشکل ہے لیکن میرے لیے آسان تھا۔

وزارت داخلہ میں داخلے کی اجازت سے متعلق حریم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما فیاض الحسن چوہان کو خود داخلہ نہیں ملتا تو وہ حریم کو اجازت کیسے دلواتے۔

اعلیٰ شخصیات کے نمبرز کیسے ملتے ہیں؟

حریم نے دوران شویہ بھی بتایا کہ انہیں اعلیٰ شخصیات کے نمبر کیسے ملے۔

ٹاک ٹاکر کا کہنا تھاکہ میں نے ایک ہیکر سے پاکستان کی بڑی شخصیات کے نمبر مانگے تھے جس کے بعد مجھے نمبرز مل گئے،  پھر میں نے بہت سارے لوگوں کے نمبرز ٹرائی کیے اور کئی لوگوں نے نہیں اٹھائے لیکن جب بھی کال کسی وزیر کو ملائی تو فوراً اٹھالی گئی۔

وزیر داخلہ شیخ رشید کے نمبر تک رسائی کے حوالے سے حریم کا کہنا تھا کہ ان سے دوستی پرانی ہے۔

حریم نے بتایا کہ شیخ رشید سے پہلی ملاقات ایک دوست کی پارٹی میں ہوئی تو ان سے نمبر مانگا جس پر شیخ رشید نے اپنا نمبر دیا۔

حریم شاہ کا کہنا تھا کہ جو کچھ(ویڈیوز وائرل ) بھی ہوا اس کے باوجود بھی شیخ رشید مجھ سے بات کرتے ہیں اور میری کال ریسیو کرتے ہیں  جب کہ شیخ رشید کی ویڈیوز وائرل کرنا صرف ایک تفریح تھی۔

نیم عریاں لباس کے ساتھ فلم کی آفر ہوئی تو انکار کردیا

حریم نے بتایا کہ مجھے  ایک ہدایت کا ر کی جانب سے فلم کی آفر بھی کی جاچکی ہے لیکن انہوں نے نیم عریاں لباس کے ساتھ فلم کی پیشکش کی تھی جس پر انکار کردیا۔

عورت مارچ سے متعلق ٹک ٹاکر کا کہنا تھا کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے کے خلاف ہوں کیوں کہ اسلام نے جو حقوق عورت کو دیے وہ کوئی مذہب نہیں دے سکتا، ا تنے حقوق کے بعد اب عورت کو کون سے حقوق چاہیے ہیں؟ اگر میں اس مارچ کی سربراہ ہوتی تو ان نعروں کے بجائے یہ نعرہ لگاتی  کہ عورت کو ملازمت اور  تعلیم سے نہ روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ شوہر کے کام عورت کی ذمہ داری ہے اگر عورت یہ نہیں کرنا چاہتی تو اسے چاہیے کہ گھر میں بیٹھ جائے اور شادی ہی نہ کرے۔

مزید خبریں :