کھیل
Time 02 دسمبر ، 2021

پینگ شوئی کا معاملہ، WTA نے چین میں تمام ٹینس ٹورنامنٹس معطل کردیے

چینی ٹینس کھلاڑی پینگ شوئی پرمبینہ پابندیوں کے تناظر نے خواتین کھلاڑیوں کی عالمی تنظیم ویمن ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلوی ٹی اے) نے چین اور ہانگ کانگ میں تمام ٹورنامنٹس فوری طور پر معطل کردیے ہیں۔

ڈبلیو ٹی اے کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ڈبلیو ٹی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی مکمل حمایت کے بعد کیا گیا ہے۔

ڈبلیو ٹی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسٹیو سائمن نے ٹورنامنٹس کی معطلی کا اعلان تو کیا تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ معطلی کب تک رہے گی۔

چین کی مذمت

ڈبلیو ٹی اے کے فیصلے پر چین نے سخت مذمت کی ہے  اور کہا ہے کہ پینگ شوئی کے معاملے پر ڈبلیو ٹی اے کھیل کو سیاست زدہ کر رہا ہے۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ٹی اے کے اسپورٹس کو سیاست زدہ کرنےکےاقدام کی مذمت کرتےہیں۔

خیال رہے کہ چین کی ٹینس کھلاڑی پینگ شوئی نے چین کے سابق نائب وزیراعظم پر جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا تھا اور اس کے بعد وہ کچھ عرصے کے لیے منظر عام سے غائب ہوگئی تھیں۔

ان کے منظر عام سے غائب ہونے کے بعد امریکا سمیت ویمن ٹینس کی عالمی تنظیم نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ پینگ شوئی کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور ان کے خیریت سے ہونے کے شواہد سامنے لائے جائیں۔

بعد ازاں ایک چینی صحافی نے پینگ شوئی کی تازہ ترین تصاویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ وہ خیریٹ سے ہیں۔ پھر پینگ شوئی نےگزشتہ ماہ اولمپک کمیٹی کے صدر کو وڈیوکال میں محفوظ ہونےکی اطلاع دی تھی لیکن ویمن ٹینس ایسوسی ایشن نے پینگ شوئی کی وڈیو کال کو ان کی حفاظت سے متعلق ناکافی ثبوت قرار دیا ہے۔ 

یادرہے کہ پینگ شوئی نے چینی سوشل میڈیا ایپ ویبو پر ایک پوسٹ میں الزام لگاتے ہوئے کہا تھا سابق نائب وزیر اعظم ژانگ گاؤلی نے کافی سال پہلےانہیں اپنے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔

یہ پہلا موقع تھا کہ چین کے کسی سینیئر سیاسی رہنما پر جنسی زیادتی کا الزام لگایا گیا ہے۔

تاہم سابق چینی نائب وزیراعظم ژانگ گاؤلی نے ٹینس کھلاڑی کے الزامات پر کوئی ردعمل نہیں دیا جبکہ اس پوسٹ کو چین کے انٹرنیٹ سے ڈیلیٹ کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 75 سالہ ژانگ نے 2013 اور 2018 کے درمیان چین کے نائب وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں اور وہ چینی صدر شی جن پنگ کے قریبی اتحادی تھے۔

مزید خبریں :