میڈیکل طالبہ نوشین ڈپریشن کی گولیاں لیتی تھی، کیمیکل رپورٹ پولیس کو موصول

نوشین کاظمی کے بھیجے گئے نمونوں میں زہر خورانی کے شواہد نہیں ملے تاہم خون کے نمونوں میں سکون آور گولیوں کے ذرات پائے گئے ہیں، پولیس— فوٹو: فائل
نوشین کاظمی کے بھیجے گئے نمونوں میں زہر خورانی کے شواہد نہیں ملے تاہم خون کے نمونوں میں سکون آور گولیوں کے ذرات پائے گئے ہیں، پولیس— فوٹو: فائل

لاڑکانہ میڈیکل کالج میں مبینہ خودکشی کرنے والی طالبہ نوشین کاظمی کی کیمیکل رپورٹ پولیس کو موصول ہوگئی ہے۔

 رپورٹ میں زہر خورانی کے شواہد نہیں ملے تاہم یہ ضرور سامنے آیا ہے کہ نوشین کاظمی اینٹی ڈپریشن گولیاں لیتی تھی، اب صرف موبائل فون کی فارنزک اور ڈی این اے رپورٹ آنا باقی ہے۔

ایس ایس پی لاڑکانہ عمران قریشی نے جیو نیوز کو بتایا کہ نوشین کاظمی کے بھیجے گئے نمونوں میں زہر خورانی کے شواہد نہیں ملے تاہم خون کے نمونوں میں سکون آور گولیوں کے ذرات پائے گئے ہیں۔

ایس ایس پی نے مزید بتایا کہ نوشین کے اہلخانہ نے اس متعلق بتایا بھی تھا وہ سکون کے لیے گولیاں لیتی ہے اور نوشین کے اہلخانہ بھی اینٹی ڈپریشن گولیاں لیتے ہیں۔

ایس ایس پی لاڑکانہ کے مطابق میڈیکل رپورٹ، تحریروں کے فارنزک اور کیمیکل رپورٹس مکمل ہوگئی ہیں اور اب تک کی تحقیقات سے لگتا ہے کہ یہ خود کشی تھی قتل نہیں۔

ایس ایس پی لاڑکانہ عمران قریشی کے مطابق اب صرف ڈی این ای رپورٹ اور موبائل فون کی فارنزک رپورٹ آنا باقی ہے۔

مزید خبریں :