پاکستان
Time 21 دسمبر ، 2021

کاروں کی فروخت بڑھ گئی، معیشت نیچے گئی تو یہ اضافہ کیسے ہوا؟ فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری  نے معیشت کمزوری کے دعوے فیل کردیے۔

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت تمام اقتصادی اشاریئے مثبت ہیں، ملکی معاشی صورتحال میں واضح طور پر استحکام نظر آ رہا ہے۔

 ٹیکسٹائل سیکٹر میں 30 فیصد گروتھ ہوئی

 انہوں نے کہا کہ آج ملک میں معاشی صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے، ٹیکسٹائل سیکٹر میں 30 فیصد گروتھ ہوئی جبکہ پچھلے سال آئی ٹی ایکسپورٹس 47 فیصد تھیں، اس سال 38 فیصد تک پہنچ گئی ہیں، اُمید ہے کہ سال ختم ہونے تک یہ دوگنا ہوں گی۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ انکم ٹیکس میں31 فیصد اضافہ ہوا اور  تمام فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ایک سال کے اندر فی ایکڑ کاشت میں اضافے کو علیحدہ کیا جائے تو اس سے 1100 ارب روپے کی اضافی آمدن کسانوں کو ملی ہے ، اس سے معیشت میں گروتھ کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

کاٹن کی فصل میں 19.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ چاول کی 8.8 ملین ٹن پیداوار ہوئی 

انہوں نے کہا کہ کاٹن کی فصل میں 19.5 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ چاول کی 8.8 ملین ٹن پیداوار ہوئی ہے جو پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی پیداوار ہے۔اس کے علاوہ گنے کی فصل میں 88.1 ملین ٹن پیداوار ہوئی ہے، یہ بھی پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑی پیداوار ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات  نے کہا کہ گندم کی پیداوار پچھلے سال 27.3 ملین میٹرک ٹن اور مکئی 8.5 ملین ٹن تھی۔ 

اس کے علاوہ ان کاکہنا تھا کہ  آٹو پالیسی کے باعث آٹو کے شعبہ میں بھی بہتری آئی ہے، اس وقت پاکستان میں 2 لاکھ 40 ہزار گاڑیاں تیار ہو رہی ہیں، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ ہم 5 لاکھ گاڑیوں کا ہدف حاصل کرلیں، اس کے نتیجے میں پوری انڈسٹری میں ترقی ہوگی، اصل کامیابی یہی ہوگی کہ یہ کاریں پاکستان میں تیار ہوں۔

2 سالوں میں کار مینوفیکچررز کی تعداد 5 سے بڑھ کر 15 ہو گئی 

فواد چوہدری نے کہا کہ پچھلے2 سالوں میں کار مینوفیکچررز کی تعداد 5 سے بڑھ کر 15 ہو گئی ہے جبکہ کار مینوفیکچرنگ کے شعبے میں نئی سرمایہ کاریاں ہو رہی ہیں، اس کے علاوہ بینکوں نے کار فائنانسنگ کے شعبہ میں اکتوبر 2021 تک 240 ارب روپے کی فائنانسنگ کو بڑھا کر 338 ارب روپے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 85 فیصد موٹر سائیکلیں پاکستان میں تیار ہو رہی ہیں، ان کے پرزہ جات بھی مقامی طور پر تیار کیے جاتے ہیں، موٹر سائیکلوں، جیپوں، ٹریکٹروں اور کاروں کی فروخت میں تاریخی اضافہ ہوا۔

 انہوں نے مزید بتایا کہ سوزوکی کلٹس کی فروخت میں 161 فیصد، سوزوکی ویگن آر کی فروخت میں 79 فیصد، سوزوکی بولان کی فروخت میں 32 فیصد، سوزوکی آلٹو کی فروخت میں 180 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 

اس کے علاوہ  فواد چوہدری نے بتایا کہ  بجلی کی کھپت میں 13 فیصد، ڈیزل کی کھپت میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، اب سوال یہ ہے کہ اکانومی اگر نیچے گئی ہے تو پھر ان چیزوں میں اضافہ کیسے ہوا ہے؟ 

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی اشاریے مثبت جا رہے ہیں، جب معاشی گروتھ ہو تو ٹیکسٹائل سیکٹر، زرعی شعبہ اور ٹیکسٹائل کے شعبہ میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں۔

 زرمبادلہ کے ذخائر 20.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 25.2 ارب ڈالر ریکارڈ

 انہوں نے کہا کہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر 20.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 25.2 ارب ڈالر ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ برآمدات کے حجم میں پچھلے سال کی نسبت 29 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس کے علاوہ پرائیویٹ کاروباروں میں 44 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس وقت پاکستان میں2 لاکھ کمپنیاں ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں، ان میں سے ایک لاکھ50 ہزار کمپنیاں پچھلے تین سالوں میں بنی ہیں، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں کاروبار میں کس طرح اضافہ ہوا ہے۔ 

مزید خبریں :