دنیا
Time 10 جنوری ، 2022

میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی گئی

میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ —فوٹو: فائل
میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ —فوٹو: فائل 

میانمار کی معزول رہنما آنگ سان سوچی کو مزید چار سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آنگ سان سوچی کوجن الزامات پر 4 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے ان میں واکی ٹاکیز کا غیر قانونی استعمال، درآمد اورکورونا  کے قوانین کو توڑنا  شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق تازہ ترین کیس میں یہ الزامات اس وقت لگے جب فوجیوں کو فوج کے سربراہ جنرل من آنگ ہلینگ کی قیادت میں بغاوت کے دن آنگ سان کے گھر کی تلاشی کے دوران غیر قانونی آلات ملے ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ معزول رہنما کے  سکیورٹی گارڈز نے استعمال کیے ہیں۔

تازہ ترین سزا کے بعد معزول رہنما کی کل قید کی مدت 6 سال ہوگئی ہے ۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فوجی حکومت کے ترجمان  نے آنگ سان سوچی کی سزا کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ گھر میں نظر بند رہیں گی جب تک کہ ان کے خلاف دیگر مقدمات چل رہے ہیں۔

واضح رہے کہ آنگ سان سوچی کو پہلی بار گزشتہ سال دسمبر میں کورونا وائرس سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر مقامی عدالت نے 4 سال کی قید سنائی تھی جسے بعد میں دو سال کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ میانمار میں یکم فروری کو ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد سوچی کو گرفتار کیا گیا تھا، 76 سالہ سوچی کے خلاف کرپشن سمیت 11 دیگر کیسز بھی قائم ہیں جنہیں سوچی بے بنیاد قرار دے چکی ہیں۔

اس کے علاوہ میانمار میں سرکاری سرپرستی میں برما کے مسلمانوں پر شدید مظالم ڈھائے گئے اور آنگ سان سوچی مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جب کہ برمی مسلمانوں پر مظالم کے بعد سوچی سے کئی ایوارڈ بھی واپس لیے گئے۔

مزید خبریں :