9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک اُڑتی ہوئی چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی، ترجمان پاک فوج

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک اُڑتی ہوئی چيز پاکستانی حدود میں داخل ہوئی ، جو میاں چنوں کے مقام پر گری۔ 

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز 6 بج کر 33 منٹ پر بھارتی حدود سے ایک 'شے' نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

 ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا ، یہ آبجیکٹ بھارت میں سو کلو میٹر اندر تھا، تبھی ہم نے اسے نوٹس کرلیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستانی فضائی حدود میں وہ چیز 3 منٹ اور چندسیکنڈ تک رہی اور 260 کلومیٹر اندر تک سفر کیا، اس کے خلاف ضروری کارروائی بروقت کرلی گئی، پاک فضائیہ نے اس کی مکمل نگرانی کی اورپتا چلایا کہ وہ بھارتی علاقے سرسا سے آئی تھی۔

انہوں نےکہا کہ بھارتی چیز  میاں چنوں میں کسی حساس شے پر نہیں گری اور اس سےکسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا البتہ وہاں شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچا، اس کے باعث متعدد سویلین پروازوں اور زمین پر عام شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا گیا، اس سے کوئی بڑا فضائی حادثہ ہوسکتا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نےکہا کہ پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، بھارت کو اس واقعے کی وضاحت دینی ہوگی، پاکستان نے ہمیشہ ذمہ دار ملک ہونے کا ثبوت دیا ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کر رہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ وزارت خارجہ کو تمام تفصیلات دے دی گئی ہیں، وہ اس معاملے کو متعلقہ فورمز پر اٹھائیں گے۔

فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

 ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ ایسا ہی ہے اور ایسا ہی رہے گا، اس پرکسی قسم کی  بحث اور غیر ضروری قیاس آرائی نہ  کی جائے، یہی ہم سب کے لیے اچھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج پر سیاست میں مداخلت کا الزام لگانے والوں سے ثبوت مانگے جائیں ،ماضی میں کوئی بھی اس معاملے پر ثبوت پیش نہیں کرسکا۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ماضی میں بھارتی آبدوزکی نشاندہی ہوئی،میزائل فضا میں تھاجس کی نشاندہی ہوئی، پاکستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے والی کسی بھی چیز سے نمٹنےکے لیے تیار ہیں، بھارت کو اپنی ٹیکنالوجی بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نےکہا کہ بھارت میں ایسی دہشت گرد تنظیمیں ہیں جنہیں کنٹرول کرنے میں وقت لگے گا، پاکستان میں آپریشن کے دوران پچھلے چند ہفتوں میں 80دہشت گرد ہلاک کرچکے ہیں ۔

مزید خبریں :