سیاسی جلسے عمران خان کا حق ہے، اسٹیبلشمنٹ کو دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں: شاہد خاقان

اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو حکومت چھوڑ دینی چاہیے: شاہد خاقان۔ فوٹو: فائل
اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو حکومت چھوڑ دینی چاہیے: شاہد خاقان۔ فوٹو: فائل

مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سیاسی جلسے عمران خان کا حق ہے اور اسٹیبلشمنٹ کو دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ معیشت کے حالات ہمارے علم سے بہت زیادہ برے ہیں، معیشت کے غیر معمولی حالات میں ہم سب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی کیونکہ جو حالات آج ہیں ایسے حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں ہوئے، معیشت کے استحکام کے لیے وقت درکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قرض لےکر اپنے معاملات چلاتے ہیں، آپ قیمت خرید سے کم پر پیٹرولیم مصنوعات فروخت کر رہے ہیں، کیسے قیمت خرید پر پیٹرول بیچ سکتے ہیں، مشکل فیصلے کریں اور الیکشن میں جائیں، یہ منطق قبول نہیں، ملک میں معاشی استحکام سیاسی استحکام کے بغیر ممکن نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ مشکل فیصلے کرنے کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا جائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز شامل ہوں اور اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں، اگر اسٹیک ہولڈر فیصلوں میں شامل نہیں ہونا چاہتے تو میرے خیال میں حکومت چھوڑ دینی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جلسے عمران خان کا حق ہے، اسٹیبلشمنٹ کو دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں، بڑے فیصلوں کے لیے بڑی سپورٹ چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غیرمعمولی فیصلے کرنے ہیں تو سب کو اس کا بوجھ اٹھانا پڑے گا، ہم بیساکھی نہیں مانگ رہے کیونکہ بیساکھیوں سے ملک نہیں چلتے، آج جو فیصلے کرنے ہیں آئینی طور پر سب اس میں شامل ہوں، ہمیں پچھلی حکومت کی قیمت ادا کرنی پڑے گی، یہ آسان بات نہیں ہے۔

مزید خبریں :