انقرہ میں اقوام متحدہ جیسا پاکستان اسکول

ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ (PEISG) جو ایک اسکول سے زیادہ اقوام ِ متحدہ جیسے ادارے کا منظر پیش کرتا ہے، میں اس وقت 65 ممالک کے طلبا و طالبات پاکستان کے پرچم تلے زیر تعلیم ہیں، گزشتہ ہفتے کورونا وائرس کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد پہلی بار گریجویشن اور ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوئی۔

انقرہ میں پاکستان انٹر نیشنل اسکول بھی 1963ء میں قائم ہواور یہ اسکول آج بھی اُسی طرح ایک انٹرنیشنل ادارے کی مانند اپنی خدمات نہ صرف پاکستانیوں اور ترکوں کو بلکہ ان تمام غیر ملکیوں کو جو پاکستانی اسکول سے مستفید ہونا چاہتے ہیں بلا امتیاز فراہم کررہا ہے۔ یہ پاکستانی اسکول ، ترکی کی بڑی بڑی ہستیوں اور خاص طور پر ترک ڈپلومیٹس کو پروان چڑھانے میں نرسری کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیتا چلا آیا ہے۔ 

اگرچہ ترکی میں اس وقت نجی سطح پر کئی انگلش میڈیم اسکول موجود ہیں لیکن ان تمام اسکولوں کے مقابلے میں پاکستانی اسکول سر فہرست ہے ۔ ویسے تو انقرہ میں امریکی اور برطانوی سفارتخانوں کے تحت بھی انگلش میڈیم اسکول موجود ہیں لیکن جو مقبولیت ، عزت و وقار اور اعتماد پاکستانی اسکول کو حاصل ہے شاید ہی کسی اور اسکول کو حاصل ہو۔ یہی وجہ ہے کہ اس اسکول میں صرف پاکستانی ہی نہیں ترک اور غیر ملکی بچے بھی داخلہ لینےکیلئےبڑی سے بڑی سفارش کروانے سے بھی نہیں ہچکچاتے ہیں۔

سفارتخانہ پاکستان کی نگرانی میں چلنے والا یہ اسکول یونیورسٹی آف کیمبرج اسیسمنٹ انٹرنیشنل ایجوکیشن (CAIE) سے منسلک ہے اور یہ پری اسکول سے شروع ہو کر گریڈ 12 (ہائی اسکول) تک CAIE پروگرام کے تحت یعنی چار مراحل میں ہر بچے کی صلاحیتوں اور دلچسپیوں کے مختلف پہلوؤں کو پورا کرتا ہے۔پاکستانی اسکول کے سربراہ یا ڈائریکٹر کی حیثیت سے غالب گیلانی خدمات سر انجام دے رہے ہیں جو ایک پیشہ ور ماہر تعلیم ہیں اور غیر ممالک میں پاکستان کے مختلف اسکولوں میں اس سےقبل مختلف حیثیتوں میں اپنے فرائض سر انجام دیتے چلے آئے ہیں۔ پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ (PEISG) ایک غیر منافع بخش، نیم سرکاری ادارہ ہے جس کے تمام پروگراموں کی توثیق یونیورسٹی آف کیمبرج کی نگرانی میں کی جاتی ہے۔ اس اسکول میں موجودہ دور میں 65 مختلف ممالک کے 360 طلبازیر تعلیم ہیں جو اسے صحیح معنوں میں ایک بین الاقوامی ادارے کا روپ دیتے

ہیں۔ اسکول کے 39 اساتذہ کا تعلق دس مختلف ممالک سے ہے، جوپاکستان کے لیے ایک اعزاز سے کم نہیں۔ اس اسکول سے فارغ التحصیل طلباکی بین الاقوامی شہرت یافتہ یونیورسٹیوں خاص طور پر انجینئرنگ، میڈیسن اور کمپیوٹر سائنس فیکلٹیز میں داخلے کی شرح 100 فیصد کے لگ بھگ ہے۔

دنیا کے مختلف ممالک کی طرح ترکی میں بھی گزشتہ تین سال سے کورونا وائرس کے نتیجے میں لاگو پابندیوں کے خاتمے کے بعد پہلی بار گریجویشن اور ایوارڈ کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔اس تقریب میں بڑی تعداد میں پاکستانی، ترک اور غیرملکی طلبا اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور اس کے انگریزی ترجمے سے ہوا۔تلاوتِ کلام پاک کے بعد اسکول کے سربراہ اور ڈائریکٹر غالب گیلانی نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ یہ ایسا بین الاقوامی اسکول ہے جس میں داخلہ لینے کے لیے والدین قطاروں میں لگے دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ اس اسکول کا بین الاقوامی سطح پر بہترین معیار کا حامل ہونا ہے۔اسکول کے تمام اساتذہ پوری محنت اور لگن سے ان بچوں کا مستقبل سنوارنے کیلئے اپنی انتھک محنت جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس موقع پر اس اسکول سے فارغ التحصیل ہو کر دنیا کی اعلیٰ ترین یونیورسٹیوں میں اسکالر شپ حاصل کرنے اور داخلہ لینے والے طلبا کے ناموں کا بھی اعلان کیا۔

اس تقریب میں پاکستان کے مقامی لوک رقص کے علاوہ انٹرنیشنل سطح پر مشہور مختلف ادوار یا دہائیوں کے نغموں کو بڑے دلکش انداز میں پیش کیا گیا ۔ علاوہ ازیں غیر ملکی طلبا اور طالبات نے پاکستان کے مشہور قومی نغمے’’ سوہنی دھرتی‘‘ کی دھن بجا کر حاضرین سے خوب داد وصول کی۔ طلبا اور طالبات نے جوڈے کراٹے کا بھی بہترین مظاہرہ کیا۔ ترک لوک رقص کو بھی اس تقریب میں بڑی پذیرائی حاصل ہوئی ۔ بعد ازاں پرائمری اسکول کی طالبہ اور طالبِ علم کے لاطینی ڈانس نے تقریب میں موجود تمام حاضرین کو اپنی طرف نہ صرف متوجہ کیا بلکہ تمام حاضرین نے دل کھول کر داد دی۔

اس تقریب کے مہمان خصوصی ، سفیر ِ پاکستان جناب محمد سائرس سجاد قاضی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ’’یہ ہمارے لیے خوشی کا باعث ہے کہ پاکستانی اسکول ترکی اور پاکستان کے درمیان ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی ایک دوستانہ پل قائم کرنے میں بڑا نمایا ں کردار ادا کررہا ہے، انہوں نے بچوں کے والدین کا پاکستانی اسکول پر اعتماد کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستانی اسکول انقرہ میں تمام پاکستانیوں ، ترکوں اور غیر ملکیوں کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔ ‘‘ سفیر پاکستان نے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا و طالبات میں سرٹیفکیٹ اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو ایوارڈ دئیے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔