وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد لائحہ عمل دیں گے: پرویز الہٰی

وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر دوبارہ انتخاب کے امکانات بڑھنے کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کا مؤقف سامنے آیا ہے— فوٹو: فائل
وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر دوبارہ انتخاب کے امکانات بڑھنے کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کا مؤقف سامنے آیا ہے— فوٹو: فائل

وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے پر دوبارہ انتخاب کے امکانات بڑھنے کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کا مؤقف بھی سامنے آگیا ہے۔ 

 اسپیکر  پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد اپنا لائحہ عمل دیں گے، اپوزیشن جماعتوں میں کوئی دھڑے بازی نہیں ہے۔

قبل ازیں مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب کے ممکنہ دوبارہ انتخاب کی صورت میں حمزہ شہباز کی حمایت کی تردید کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ دو ٹوک انداز میں کہتا ہوں کہ پرویزالہٰی ہی ہمارے امیدوار ہیں، ق لیگ کے ارکان پرویزالہٰی کو ووٹ دیں گے۔

خیال رہے کہ آج لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ ہم دوبارہ الیکشن کا سوچ رہےہیں۔

تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت سے حمزہ شہباز کو ہٹاکر وزیراعلیٰ کے الیکشن کیلئے کم از کم 10 دن کا وقت دینے کی استدعا کردی جبکہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے حمزہ شہباز سے مشاورت کیلئے ایک دن کی مہلت مانگ لی اور کہا کہ الیکشن پر کوئی اختلاف نہیں ہے۔

واضح رہے کہ 16 اپریل 2022 کو ہونے والے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں ن لیگ کے امیدوار حمزہ شہباز نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار پرویز الہٰی انتخابی عمل کے بائیکاٹ کی وجہ سے کوئی ووٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔

مزید خبریں :