دنیا
Time 02 اگست ، 2022

ڈالر کے مقابلے میں بنگلادیشی ’ٹکا‘ بھی کمزور ہونے لگا، حکومت کا کریک ڈاؤن

ڈالر کی کمی کے باعث بنگلا دیش نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی بھی لگادی ہے— فوٹو: فائل
ڈالر کی کمی کے باعث بنگلا دیش نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی بھی لگادی ہے— فوٹو: فائل

ڈھاکا: بنگلادیش نے اپنی کرنسی ’ٹکا‘ کی قدر میں کمی کو روکنے کیلئے منی چینجرز کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی کمی کے باعث بنگلا دیش نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی بھی لگادی ہے۔

اس کے علاوہ  شرح مبادلہ میں ساز باز  پر مرکزی بینک نے 5 منی چینجرز کے لائسنس معطل کردیے جبکہ 42 کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ ایک برس میں ’ٹکا‘ کی قدر ڈالر کے مقابلے میں 10 فیصد سے زائد کم ہوچکی ہے۔  یکم اگست کو  ڈالر 94.79 ٹکا کا ہوگیا۔

اسی اثناء میں وزیراعظم شیخ حسینہ نے ریاستی ٹیلی کام کمپنی کا 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا فائیو جی منصوبہ معطل کردیا، ٹیلی کام کمپنی کو منصوبے کیلئے 80 فیصد آلات درآمد کرنے کی ضرورت تھی۔

علاوہ ازیں بنگلا دیش کے زر مبادلہ کے ذخائر  بھی ایک سال میں کم ہو کر 39.67 ارب ڈالر ہوگئے ہیں، بنگلا دیش کے گزشتہ سال زرمبادلہ کے ذخائر  45.51 ارب ڈالر تھے۔

بنگلا دیش کا تجارتی خسارہ بھی بڑھ کر  ریکارڈ 33.3 ارب ڈالر ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ بنگلادیش اپنی معیشت کو استحکام دینے کیلئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بھی قرض لینے کا خواہاں ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ بنگلا دیش نے آئی ایم ایف سے ساڑھے 4 ارب ڈالر کا قرض مانگا ہے۔

اس حوالے سے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ وہ بنگلادیش کی جانب سے قرض کی درخواست پر بات چیت کیلئے تیار ہے۔

واضح رہے کہ بنگلادیش ، پاکستان اور سری لنکا کے بعد تیسرا جنوبی ایشیائی ملک ہے جو آئی ایم ایف سے قرض کا خواہاں ہے۔

مزید خبریں :