06 اگست ، 2022
لاہور میں 17 گروپوں کے سینکڑوں ٹارگٹ کلرز کی موجودگی اور انہیں بیرون ملک سے آپریٹ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
پولیس رپورٹ کے مطابق لاہور میں بیرون ملک سے ٹارگٹ کلرز کے گروپ آپریٹ کیے جا رہے ہیں، ان گروپوں کے پاس 210 ٹارگٹ کلرز ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ٹارگٹ کلرز پیسوں کے حصول کے لیے شہریوں کو قتل کرتے ہیں، پولیس افسران اور سیاستدان ٹارگٹ کلرز کا اگلا ہدف ہو سکتے ہیں، ٹارگٹ کلرز گیٹ وے اور انٹرنیٹ کے ذریعے رابطے کرتے ہیں اس لیے انہیں ٹریس کرنا مشکل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے ٹارگٹ کلرز کے خلاف کارروائی کے لیے اسپیشل رپورٹ سی سی پی او لاہور کو بھجوا دی ہے۔
رپورٹ کے ساتھ سی سی پی او لاہور کو جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے تجاویز بھی دی گئی ہیں اور کہا گیا کہ گروپوں کے زیر اثر افراد کی نقل و حرکت مانیٹر کی جائے۔
رپورٹ میں تجویز دی گئی کہ شوٹرز کے اندرون بیرون ملک رابطوں کا سراغ لگایا جائے اور شہر میں جو خوف و ہراس ہے اُس کے خاتمے کےلیے جرائم پیشہ عناصر کا قلع قمع کیا جائے۔