آسمانی بجلی کے ایک معمے کے بارے میں سائنسدانوں نے جان لیا

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ Chris Holmes
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ Chris Holmes

آسمانی بجلی کو تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا جو اکثر زمین سے بھی ٹکراتی ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ کبھی کبھار یہ عمل الٹا بھی ہوتا ہے۔

یعنی آسمانی بجلی کی لہر زمین کی جانب آنے کی بجائے اوپر خلا کی جانب لپکتی ہے اور سائنسدانوں کے لیے یہ کسی معمے سے کم نہیں۔

اسے gigantic جیٹ کہا جاتا ہے جو آسمانی بجلی کی ایسی غیرمعمولی لہر ہوتی ہے جو بادلوں سے اوپر خلا کے قریب تک جاتی ہے۔

اب پہلی بار اس حوالے سے سائنسدانوں نے نئی تفصیلات جاری کی ہیں۔

جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں 2018 میں اوکلاہاما میں gigantic جیٹ کے واقعے کا تجزیہ کیا گیا۔

آسمانی بجلی کی یہ لہر بادلوں سے 50 میل اوپر تک گئی تھی۔

جارجیا ٹیک ریسرچ انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں gigantic جیٹ کی ساخت اور وجہ پر روشنی ڈالی گئی اور اس کا تھری ڈی نقشہ تیار کیا گیا۔

محققین نے بتایا کہ ہم بادل کے اوپر بہت زیادہ ہائی فریکوئنسی (وی ایچ ایف) ذرائع کو دیکھنے میں کامیاب رہے، سیٹلائیٹ اور راڈار ڈیٹا کو استعمال کرکے ہم نے یہ جانا کہ بجلی کی یہ لہر کہاں سے نکلی تھی۔

اس لہر کی تصویر ایک امریکی فوٹوگرافر کیون پیلوک نے کھینچی تھی اور اس کو دیکھ کر سائنسدانوں نے تحقیق کا فیصلہ کیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ نیگیٹو الیکٹریکل چارج بادلوں میں جمع ہونے پر بجلی کی لہر آسمان کا رخ کرتی ہے۔

مگر اب بھی اس بارے میں کافی کچھ جاننا باقی ہے اور محققین اپنے تحقیقی کام کو مزید آگے بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔

مزید خبریں :