دنیا
Time 12 اگست ، 2022

دنیا کی سب سے بڑی برفانی چادر توقعات سے زیادہ تیزی سے پگھل رہی ہے، تحقیق

ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا / فوٹو بشکریہ  Josh Landis/NSF
ایک تحقیق میں یہ بتایا گیا / فوٹو بشکریہ  Josh Landis/NSF

دنیا کی سب سے بڑی برفانی چادر توقعات سے بھی زیادہ تیزی سے پگھل رہی ہے اور اس کے مستقبل کا انحصار انسانوں پر ہے۔

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی۔

انٹار کٹیکا کی مشرقی برفانی چادر کا رقبہ امریکا کے برابر ہے اور پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ اسے مغربی انٹار کٹیکا کی آئس شیٹ کے مقابلے میں موسمیاتی تبدیلیوں سے کم خطرہ لاحق ہے۔

مگر اپنی طرز کی ایسی پہلی تحقیق میں بتایا گیا کہ مشرقی انٹار کٹیکا میں گزشتہ 25 برسوں کے دوران ساحلی گلیشیئر اور برفانی چادر پگھلنے کی رفتار سابقہ اندازوں سے زیادہ رہی ہے۔

ناسا کی جیٹ Propulsion لیبارٹری کی اس تحقیق کے لیے سیٹلائیٹ تصاویر اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا اور نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں کتنی تیزی سے انٹار کٹیکا کی برفانی سطح کو کمزور کررہی ہیں، جس سے سمندروں کی سطح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 2 سینٹی گریڈ تک محدود کردیا جائے تو مشرقی انٹار کٹیکا کی برفانی چادر مستحکم رہے گی، تاہم درجہ حرارت اس سے زیادہ بڑھ گیا تو برف پگھلنے سے سمندری سطح میں کئی میٹر اضافہ ہوسکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق 1997 سے اب تک انٹار کٹیکا کی برفانی چادروں کے حجم میں 12 ٹریلین ٹن کی کمی آئی ہے جو سابقہ تخمینے سے دگنا زیادہ ہے۔

محققین نے کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی برفانی چادر ہے اور اس میں موجود برف سمندری سطح کو 52 میٹر بلند کرنے کے لیے کافی ہے، تو یہ ضروری ہے کہ ہم اس خوابیدہ عفریت کو جاگنے مت دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کی شرح کو طے شدہ ہدف کے مطابق کرنے میں کامیابی نہ ملی تو طویل المعیاد بنیادوں پر اس برفانی چادر کے پگھلنے سے سمندری سطح میں ساڑھے 16 فٹ کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

مزید خبریں :