13 اگست ، 2022
روسی سیکریٹ سروس ایجنٹس نے صدر پیوٹن کی جانب سے مراعتوں اور تنخواہوں میں اضافے کے باوجود یوکرین میں کام کرنے سے انکار کردیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے دی مرر کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر کی جانب سے سیکریٹ سروس کے ایجنٹس کو یوکرین میں کام کرنے کیلئے نارمل تنخواہوں کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ تنخواہوں کی پیشکش کے باوجود ایجنٹس کی جانب سے یوکرین میں کام کرنے سے انکار کیا جا رہا ہے۔
خبر کے مطابق پیوٹن ترجیحی بنیادوں پر یوکرین میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے دونیتسک، لوہانسک اور خرسون سمیت یوکرین کی دیگر مشرقی ریجنز میں روایتی انٹیلیجنس کے ساتھ فوجی انٹیلیجنس نیٹورک بھی قائم کرنا چاہتے ہیں مگر روسی سیکریٹ سروس کے ایجنٹس کی جانب سے ایسی کسی پوسٹنگ سے بچنے کیلئے اپنے یا کسی اہل خانہ کے نام میڈیکل سرٹیفیکٹ حاصل کر کے اپنے ہی ملک میں رہنے کو ترجیح دینے کے معاملات سامنے آ رہے ہیں۔
خبر کے مطابق روسی سیکریٹ سروس کی جانب سے اس کام کیلئے رٹائرڈ اور برطرف کیے گئے ایجنٹس سے بھی رابطے کیے گئے تاہم بلائے گئے 200 ایجنٹس میں سے صرف تین نے مثبت جواب دیا۔
رپورٹ کے مطابق سیکریٹ سروس کی جانب سے انکار کرنے والے افسران میں سے کچھ کا تبادلہ مشرقی سائبیریا کی طرف کر دیا گیا ہے تاکہ دوسروں کو سزا سے ڈرایا جا سکے۔